Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میٹرک امتحانات کے نتائج بڑے کالجز کے لیے ناقابل قبول کیوں؟

گورنمنٹ کالج لاہور یونیورسٹی نے ان نتائج پر انٹرمیڈیٹ میں داخل دینے سے انکار کر دیا ہے۔ (فوٹو:فری پکس)
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں حال ہی میں میڑک امتحانات میں آنے والے نتائج نے طلبا کے مستقبل کے حوالے سے تعلیمی اداروں کو عجیب صورت حال سے دو چار کردیا ہے۔ ان امتحانات میں مجموعی طور پاس ہونے والوں کا تناسب 98 فیصد سے زائد ہے۔
اس میں وہ مزید دلچسپ بات ہے 100 فیصد نمبر لینے والے طلبہ کی بھی ایک کثیر تعداد ہے۔ صرف صوبائی دارالحکومت لاہور میں 700 سے زائد سٹوڈنٹس نے 100 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔ جس کے بعد مختلف کالجز اور یونیورسٹیز نے ان نتائج پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ 
گورنمنٹ کالج لاہور یونیورسٹی نے ان نتائج پر انٹرمیڈیٹ میں داخل دینے سے انکار کر دیا ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق انٹرمیڈیٹ میں داخلے کے لیے طلبا کو ادارے کا اپنا داخلہ ٹیسٹ دینا ہو گا۔ گورنمنٹ کالج لاہور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس طرح کے نتائج آئے ہیں جن  پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ایسے نتائج کی وجہ سے امتحانی نظام ہی مشکوک ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے داخلے کے لیے اپنا ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
ڈاکٹر زیدی کا کہنا تھا کہ نمبر دینے کا یہ طریقہ کار سمجھ سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’جن مضامین کے امتحان لیے ہی نہیں گئے ان میں بھی 100 فیصد نمبر دیے گیے۔ اور مضحکہ بات یہ ہے کہ کورونا کے اضافی پانچ نمبر اور حافظ قرآن کے لیے رکھے گئے نمبر بھی اگر شامل کیے جائیں تو وہ مقررہ1100 نمبروں سے بھی بڑھ جائیں گے۔ کورونا صرف پاکستان میں نہیں آیا پوری دنیا میں آیا ہے لیکن ہمارے تعلیمی نظام نے اس کو اور ہی معنی پہنا دیے ہیں۔‘
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے داخلے کے طریقہ کار میں تبدیلی سے تمام ایجوکیشن بورڈز کو آگاہ کر دیا یے اور منظوری بھی حاصل کر لی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ایک تاریخی ادارہ ہے ہم ہمارا ایک خاص معیار ہے جس کو دنیا تسلیم کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس معیار کو برقرار رکھنے کے لیے سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور ہم نے داخلے کے لیے میرٹ لسٹ سسٹم ختم کر کے میڈیکل اور انجینرنگ میں داخلہ طرز پر انٹر میڈیٹ میں داخلے کے لیے خود امتحان لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

گورنمنٹ اور پرائیویٹ کالجز نے بھی اپنے داخلہ کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ خود ہی بتائیں جی سی یو میں داخلے لیے پنجاب بھر سے طالبہ داخلے کے لیے رجوع کرتے ہیں جتنے طلبا کے 100 فیصد نمبر آئے ہیں پنجاب میں گورنمنٹ کالج کی انٹرمیڈیٹ سیٹس ان سے کم ہیں۔ اور پھر 100 فیصد نمبر لینے والوں کے درمیان بھی کوئی تفریق کا طریقہ وضع نہیں۔ اس لیے یہ منطقی فیصلہ کیا گیا ہے کہ میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر داخلے نہیں ہوں گے۔‘
صرف گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ہی نہیں بلکہ دیگر گورنمنٹ اور پرائیویٹ کالجز نے بھی اپنے داخلہ کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے۔ حتیٰ کہ سکالرشپس کے حوالے سے پالیسیز پر بھی نظر ثانی کی جار ہے۔ اس سے پہلے  پرائیویٹ کالجز کی طرف سے زیادہ نمبر لینے طلبا کو متوجہ کرنے کے لیے وظیفے مقرر کیے جانے کا رواج پاکستان میں عام رہا ہے۔ تاہم اب صورت حال یکسر بدل چکی ہے۔

شیئر: