Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات شروع، فائر بندی پر اتفاق

پاکستان کی وفاقی وزارت اطلاعات کے ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرت کا آغاز ہو چکا ہے اور دونوں فریقین نے مذاکرات کے دوران سیز فائر پر اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ وزیراعظم نے اپنے انٹرویو میں تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا ذکر کیا تھا ان مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔ دوران مذاکرات دونوں فریقین نے فائر بندی پر اتفاق کیا ہے۔‘
اس حوالے سے جب وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ حکومت سنیچر کو اس حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق افغانستان کی عبوری حکومت مذاکرات کے دوران سہولت کاری کا کرداد ادا کررہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات میں آئین پاکستان کی بالادستی، ریاست کی حاکمیت، ملکی سلامتی، متعلقہ علاقوں کے امن، معاشرتی اور اقتصادی استحکام کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔
 ’مذاکرات کے دوران متعلقہ علاقوں کے لوگوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ مذاکرات کی پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے فائر بندی میں توسیع کی جائے گی۔‘
تاہم تحریک طالبان پاکستان کے ایک ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ٹی ٹی پی نے کبھی بھی بامعنی مذاکرات سے انکار نہیں کیا ہے۔ ’البتہ آن دی گراؤنڈ فی الحال کچھ بھی نہیں ہےـ اگر کچھ ہوا تو شیئر کرلیں گے۔‘
خیال رہے پچھلے مہینے کے شروع میں وزیراعظم عمران خان نے ایک عالمی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ  حکومت کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے کچھ گروپوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور اگر وہ ہتھیار ڈال دیں تو انھیں معاف کیا جا سکتا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ ’اصل میں پاکستانی طالبان کے کچھ گروپس امن اور مفاہمت کے لیے پاکستان کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں اور ہم بھی کچھ گروپوں کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔‘
خیال رہے پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ستمبر کے مہینے کہا تھا کہ اگر ٹی ٹی پی ہتھیار ڈال دیں تو حکومت اس کے ارکان کو عام معافی دینے کے لیے تیار ہے۔
اس وقت وزیراعظم عمران خان کے مذاکرات کے حوالے سے بیان پر تحریک طالبان پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ ٹی ٹی پی ایک منظم تحریک ہے جو گروپ بندی کا شکار نہیں ہے تحریک کی صرف ایک اجتماعی پالیسی ہے اس پالیسی سے کوئی بھی انحراف نہیں کر سکتا۔
میڈیا کو جاری بیان میں ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی کا کہنا تھا کہ ‘تحریک طالبان پاکستان نے کہیں پر بھی فائربندی کا اعلان نہیں کیا۔‘ ’بامعنی مذاکرات کے متعلق ہماری پالیسی واضح ہے۔‘

شیئر: