قائداعظم کی تعریف پر تنقید، اکھلیش یادو کا بی جے پی کو کتابیں پڑھنے کا مشورہ
اکھلیش یادو کے بیان پر بی جے پی کو اعتراض تھا کہ انہوں نے سردار پٹیل اور محمد علی جناح کو ایک جیسا کہا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی تعریف پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) تنقید کا سامنا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق سنیچر کو جب صحافیوں نے اکھلیش یادو سے اس تنازع کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس کا سیاق و سباق کیوں بیان کروں؟ میں کہوں گا دوبارہ کتابیں پڑھیں۔‘
ان کے اس بیان پر انہیں پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
اترپردیش بی جے پی کے سربراہ سواتنترا دیو سنگھ نے ہندی میں ٹویٹ کی کہ ’جناح کی محبت اب بھی برقرار ہے۔ اکھلیش یادو جی برائے مہربانی بتا دیں تاریخ کی کونسی کتابیں پڑھی جائیں۔ انڈین یا پاکستانی۔‘
واضح رہے کہ اتر پردیش کے شہر ہردوا میں 31 اکتوبر کو ایک انتخابی مہم کے دوران اکھلیش یادو نے انڈیا کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار پٹیل کی خدمات کو ان کی 146 ویں سالگرہ پر سراہا تھا۔
اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ ’سردار پٹیل، مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو اور جناح نے ایک ہی انسٹی ٹیوٹ سے پڑھا اور بیرسٹر بنے۔ وہ بیرسٹر بنے اور انڈیا کی آزادی کے لیے لڑے۔ وہ کسی (قسم کی) جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹے۔‘
اکھلیش یادو کے بیان پر بی جے پی کو اعتراض تھا کہ انہوں نے سردار پٹیل اور محمد علی جناح کو ایک جیسا کہا۔
اتر پریش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ، جن کا تعلق بی جے پی سے ہے، نے کہا کہ محمد علی جناح کی تعریف میں بیانات ایک ایسے آدمی کی طرف سے آئے ہیں جس کی ’طالبانی ذہنیت‘ ہے۔
سواتنترا دیو سنگھ کا کہنا تھا کہ محمد علی جناح کی تعریف کرنا سماج وادی پارٹی کے سربراہ کو بھاری پڑے گا کیونکہ انڈیا اب تک محمد علی جناح کو ’ولن‘ سمجھتا ہے۔