بالی وڈ کے مشہور اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان دو اکتوبر سے انڈیا کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی حراست میں ہیں اور ان پر الزام ہے کہ ان کے غیرملکی منشیات فروشوں سے روابط ہیں۔
اس الزام کے بعد انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا ان پر لگنے والے الزامات اور اس کیس پر سوالات اٹھا رہے ہیں، کیوںکہ این سی بی کے اپنے افسران ممبئی کی ایک عدالت میں یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ دو اکتوبر کو کروز شپ پر مارے جانے والے چھاپے کے دوران آریان خان سے کسی قسم کی منشیات برآمد نہیں ہوئیں۔
انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا نے اب اس پوری کارروائی پر ایک اور بڑا سوال اٹھا دیا ہے جو یہ ہے کہ این سی بی کے چھاپے کے وقت اور اس کے بعد کی ایک ویڈیو میں جو دو لوگ آریان خان کے ساتھ نظر آرہے ہیں وہ این سی بی کے اہلکار ہے ہی نہیں۔
انڈین اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘ سے منسلک لکھاری سدھیر سریاونشی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’آریان خان کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کا نام دراصل ایس کے گوساوی ہے جو اپنی پروفائل کے مطابق ایک نجی جاسوس ہیں۔‘
سدھیر کی جانب سے ایک اور اہم سوال یہ اٹھایا گیا کہ آخر کیسے ایک عام شخص این سی بی کے چھاپے میں حصہ لے سکتا ہے۔
SK Govasai who was seen with #AryanKhan during the NCB raid & arrest. Gosavi is private detective per per his profile. The fraudulent case has been registered against him duping the person for Rs 3 lakh in promise of job. NCP asks how private person can be involved in NCB raid? pic.twitter.com/UDgkJrryUl
— Sudhir Suryawanshi (@ss_suryawanshi) October 6, 2021
دوسری جانب انڈین ایکسپریس نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ایس کے گوساوی کا تعلق انڈیا کی حکمران جماعت بی جے پی سے ہے، جو خود جعل سازی کے ایک کیس میں ملزم نامزد ہیں۔
انڈین اخبار کے مطابق گوساوی مبینہ طور پر بی جے پی کے کارکن اور ملائشیا میں ایک خود ساختہ جاسوس ہیں۔
این سی بی اس حوالے سے یہ بات واضح کر چکا ہے کہ گوساوی ان کی فورس کے افسر نہیں، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ ان کے افسران کے ساتھ چھاپے میں حصہ کیوں لے رہے تھے اور انہوں نے این سی بی کے دفتر میں آریان خان کے ساتھ سیلفی کیسے بنائی۔
آریان خان کی گرفتاری کی ویڈیو میں ایس کے گوساوی کے ساتھ ایک اور شخص بھی دیکھا جا سکتا ہے جس کا نام منیش بھانوشالی ہے اور ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت کے ایک علاقائی عہدیدار ہیں۔
بھانوشالی خود بھی ایک انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ وہ بی جے پی کے کارکن ہیں۔
انڈین ریاست مہاراشٹرا کے وزیر نواب ملک نے ایک ویڈیو بھی ٹویٹ کی جس میں گوساوی اور بھانوشالی دیکھے جا سکتے ہیں۔ وزیر کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو آریان خان کی گرفتاری سے پہلے کی ہے جس میں دونوں افراد کو این سی بی کے دفتر کے اندر جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
Here’s the video of Kiran P Gosavi and Manish Bhanushali entering the NCB office the same night the cruise ship was raided. pic.twitter.com/25yl9YsrSJ
— Nawab Malik نواب ملک नवाब मलिक (@nawabmalikncp) October 6, 2021
انڈین صحافی رانا ایوب نے ٹوئٹر پر ایک تصویر بھی پوسٹ کی جس میں منیش بھانوشالی کو وزیراعظم مودی کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔
Will anyone from the @narcoticsbureau
answer this ? Why was a BJP leader and a private investigator a part of the NCB raid on Aryan Khan and the others. Why were they given access through the arrests ? And where is this concern for the 3000 kg heroin seized at Mundra port ? pic.twitter.com/IpwLIfvKf9— Rana Ayyub (@RanaAyyub) October 7, 2021
شاہ رخ خان کے مداح سوشل میڈیا پر آریان خان کی گرفتاری کو بی جے پی اور این سی بی کا گٹھ جوڑ قرار دے رہے ہیں۔
ان کے ایک پرستار نے نکھل مشرا نے لکھا کہ ’بی جے پی شاہ رخ خان کے خلاف ایک گندا کھیل کھیل رہی ہے، ہم شاہ رخ خان کے پرستار یہ کبھی نہیں بھولیں گے۔‘
ایک اور صارف نے اپنی ٹویٹ میں سوال کیا کہ جب چھاپے کے دوران آریان سے کچھ برآمد ہی نہیں ہوا تو انہیں اب تک کیسے حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔
If nothing is Found then how can he b Detained 4 this long?
The test that has been taken,where are the results?
Why are they not being out in public?
Who gave a BJP V.P & a PD the authority 2 handle them & why?
Isn’t this itself a Crime? @iamsrk Stay Strong.#ReleaseAryanKhan https://t.co/MohuMwiKkH— Ashlesha Anand (@itsAsh_Anand) October 7, 2021