کراچی میں غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی ’بھتہ‘ ہے: عدالت
منگل 9 نومبر 2021 15:32
توصیف رضی ملک -اردو نیوز- کراچی
دوران سماعت عدالت نے اس رقم کی وصولی کو ’پارکنگ مافیا کی جانب سے بھتہ‘ قرار دیا (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
کراچی میں غیر قانونی و اضافی پارکنگ فیس کی وصولی کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں جاری کیس کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ شہر بھر کے تمام انتظامی اداروں کی جانب سے گاڑی کی متعین کردہ پارکنگ فیس 20 روپے ہے، تاہم ہر جگہ 50 سے 100 روپے وصول کیے جاتے ہیں، جو کروڑوں روپے بنتے ہیں۔
دو رکنی بینچ کی جانب سے غیر قانونی پارکنگ کیس کی سماعت میں درخواست گزار گلوبل فاؤنڈیشن کے سربراہ احمد داؤد نے عدالت سے استدعا کی کہ شہر میں غیر قانونی پارکنگ کے خلاف سٹے آرڈر دیا جائے۔ اس حوالے سے عدالت نے کراچی میونسپلٹی کارپوریشن کے وکیل کو یکم دسمبر تک تمام تفصیلات جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کے ایم سی کے وکیل سے استفسار کیا کہ پارکنگ فیس کس مد میں وصول کی جاتی ہے؟ عدالت کا کہنا تھا کہ جیسے دیگر تمام یوٹیلیٹیز کے عوض پیسے وصول کیے جاتے ہیں تو بدلے میں سہولیات بھی مہیا کی جاتی ہیں، لیکن پارکنگ فیس کے عوض کیا سہولت دی جاتی ہے؟
اس کے جواب میں کے ایم سی کے وکیل کا کہنا تھا کہ پارکنگ فیس کے بدلے میں کوئی اضافی سہولت نہیں دی جاتی، اس پر جج نے نشاندہی کی کہ پارکنگ کی پرچی پر عبارت لکھی ہوتی ہے کہ ’چوری یا نقصان کی صورت میں پارکنگ عملہ ذمہ دار نہ ہو گا‘، ”کیا پارکنگ عملہ یہ فرض بھی انجام نہیں دے سکتا؟‘
اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران دو رکنی بینچ نے ریمارکس دیے کہ کراچی بھر میں سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور ہر جگہ سڑک کنارے لوگ پارکنگ فیس وصول کرنے موجود رہتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہی حالات رہے تو لوگ اپنے گھر کے سامنے بھی گاڑی پارک کرنے کے پیسے دے رہے ہوں گے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن، کنٹونمنٹ بورڈز اور دیگر متعلقہ شہری اداروں کی جانب سے موصول دستاویزات کے مطابق شہر میں 50 کے قریب ایسے مقامات ہیں جہاں پارکنگ فیس وصول کرنے کی قانونی طور پر اجازت ہے، البتہ عدالت کو فراہم کردہ دستاویزات کے مطابق اس وقت شہر میں 200 کے قریب مقامات پر پارکنگ وصول کی جا رہی ہے، جن میں سرکاری ہسپتال تک شامل ہیں۔
عدالت میں درخواست گزار احمد داؤد نے موقف اپنا کہ ہسپتالوں کی پارکنگ کو فیس سے استثنیٰ دیا جائے، جس پر عدالت نے اگلی سماعت پر کے ایم سی کے وکیل کو جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے فراہم دستاویزات کے مطابق کراچی کے تمام مقامات پر موٹر سائیکل پارکنگ کی فیس 5 سے 10 روپے ہے، جبکہ گاڑی کی پارکنگ فیس ہر جگہ 20 روپے درج ہے۔ اس کے برعکس صدر، کلفٹن اور دیگر کاروباری علاقوں میں پارکنگ ٹھیکے دار موٹر سائیکل پارکنگ کے 20 سے 30 روپے جبکہ گاڑی پارکنگ کے 50 سے 100 روپے وصول کر رہے ہیں۔
دوران سماعت عدالت نے اس رقم کی وصولی کو ’پارکنگ مافیا کی جانب سے بھتہ‘ قرار دیا۔