پاکستان کے بعد چین کا بھی افغانستان پر انڈیا کے اجلاس میں شرکت سے انکار
چینی ترجمان نے کہا کہ ’ہم انڈیا کو پہلے ہی جواب دے چکے ہیں۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان کے بعد چین نے بھی انڈیا کی جانب سے رواں ماہ افغانستان پر بلائے گئے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے یہ بیان منگل کو دیا۔
گذشتہ ماہ انڈیا نے طالبان کے اقتدار کے بعد افغانستان کی صورتحال پر نیشنل سکیورٹی ایڈوئزر کی میٹنگ بلانے کا اعلان کیا تھا۔
انڈیا نے پاکستان، چین، روس، ایران اور تاجکستان کو 10-11 نومبر کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ پاکستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوزئزر ڈاکٹر معید یوسف نے گذشتہ ہفتے شرکت سے انکار کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں بگاڑ پیدا کرنے والا ملک امن قائم کرنے والا نہیں ہو سکتا۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق انہوں نے عالمی معیشتوں پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے میں افغان عوام کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’افغان جنگ سے پاکستان براہ راست متاثر ہوا ہے جبکہ پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔‘
قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور ازبکستان دونوں کا یکساں موقف اور اہم امور پر اتفاق ہے۔
’پوری دنیا کو افغان حکومت کے ساتھ تعمیری رابطے میں رہنا چاہیے تاکہ وہاں کسی انسانی بحران سے بچا جاسکے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کی قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ افغانستان کے ساتھ قربت کی وجہ سے ازبکستان ہمارے جیو اکنامک پیراڈائم کو پورا کرنے میں بہت اہمیت کا حامل ملک ہے۔‘
دوسری جانب چین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’شیڈول کی وجہ سے چین ک لیے اس میٹنگ میں شامل ہونا آسان نہیں ہے۔ ہم انڈیا کو پہلے ہی جواب دے چکے ہیں۔‘