Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوتوا کا داعش سے موازنہ: کانگریس لیڈر سلمان خورشید کے گھر کو آگ لگا دی گئی

سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں ہندوتوا کا موازنہ دہشت گرد گروپوں بوکو حرام اور آئی ایس آئی ایس سے کیا ہے۔ (ٹوئٹر)
کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید کے نینی تال کے رام گڑھ میں واقع مکان پر ان کی کتاب پر تنازع کے بعد مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی گئی۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ واقعہ پیر کو پیش آیا ہے۔
سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں ہندوتوا کا دہشت گرد گروپوں بوکو حرام اور آئی ایس آئی ایس سے موازنہ کیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ پولیس نے اس واقعے میں 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
نینی تال ضلع کے بھووالی پولیس سٹیشن کے انچارج بھوپندر سنگھ دھونی نے بتایا کہ ’رام گڑھ میں سلمان خورشید کے گھر کے نگران نے شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت کے مطابق کچھ لوگ سلمان خورشید کے گھر کے سامنے احتجاج کر رہے تھے۔ ان میں سے ایک نے آتش گیر مادہ گھر میں پھینکا جس سے لکڑی کے دروازے کو آگ لگ گئی۔ ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔‘
بھوپندر دھونی نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں 20 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جن میں سے ایک راکیش کپل جبکہ 19 نامعلوم ہیں۔
ٹوئٹر اور فیس بک پر واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے سلمان خورشید نے لکھا کہ ‘مجھے امید ہے کہ یہ دروازے اپنے دوستوں کے لیے کھولوں گا جنہوں نے یہ کالنگ کارڈ چھوڑ دیا ہے۔ کیا میں اب بھی یہ کہنے میں غلط ہوں کہ یہ ہندوازم نہیں ہو سکتا؟‘
سلمان خورشید کی کتاب ’سن رائز اوور ایودھیا‘ کے بعض ابواب میں انہوں نے ہندوتوا کا موازنہ دہشت گرد گروپوں بوکو حرام اور آئی ایس آئی ایس سے کیا ہے۔
 نئی کتاب میں ’دی زعفران سکائی‘ کے عنوان سے ایک باب میں خورشید نے لکھا ہے کہ ’سناتن دھرم اور کلاسیکی ہندو مت جسے باباؤں اور سنتوں کے نام سے جانا جاتا ہے، کو ہندوتوا کے ایک مضبوط ورژن کے ذریعے ایک طرف کیا جا رہا تھا، جو تمام معیارات کے مطابق ایک سیاسی ورژن ہے جو حالیہ برسوں میں داعش اور بوکو حرام جیسے گروہوں کے جہادی اسلام سے ملتا جلتا ہے۔‘
سنتوں اور پیروکاروں اور اتراکھنڈ کے بہت سے لیڈروں نے خورشید کی نئی کتاب میں بیانات کی مذمت کی ہے، ہریدوار میں کچھ لوگوں نے کانگریس کے سینئر لیڈر سے معافی بھی مانگی ہے۔

سنتوں اور پیروکاروں اور اتراکھنڈ کے بہت سے لیڈروں نے خورشید کی نئی کتاب میں بیانات کی مذمت کی ہے۔(فوٹو: ٹوئٹر)

کانگریس کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیراعلیٰ ہریش راوت نے جمعہ کو کہا کہ خورشید کو اپنے بیانات کو درست کرنا چاہیے اور ایسے کسی بھی موازنے سے گریز کرنا چاہیے جس سے سماج میں زہر اگلنے والی قوتوں کو تقویت ملے۔
ہریش راوت نے کہا کہ ’یہ سلمان خورشید کا ذاتی خیال ہو سکتا ہے لیکن کانگریس اور ہم سب اس سے متفق نہیں ہیں۔‘

شیئر: