کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال میں تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک
جمعرات 18 نومبر 2021 10:23
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
بچے کے والد محبوب علی نے بتایا کہ بچے کی موت مین ہول کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ فائل فوٹو
کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر کے پاس معائنہ کرانے کے لیے آنے والے شخص کا تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک ہو گیا۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن کے رہائشی محبوب علی نے پولیس تھانہ بروری میں اپنے بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
محبوب علی نے پولیس کو بتایا کہ وہ طبیعت خراب ہونے کے باعث اپنی اہلیہ اور تین سالہ بچے اشقان علی کے ہمراہ بولان میڈیکل کمپلیکس آیا تھا جہاں بچہ اچانک لاپتہ ہو گیا۔ کافی تلاش کے باوجود بچہ نہیں ملا تو پولیس تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔
پولیس تھانہ بروری کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پولیس نے ہسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھی تو بچے کو او پی ڈی کے عقب میں واقع باغیچہ کی جانب جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ جس کے بعد باغیچے میں اشقان علی کو تلاش کیا گیا تو دس فٹ گہرے ایک کھلے مین ہول سے اس کی لاش ملی۔
پولیس کے مطابق گٹر کے گندے پانی میں ڈوبنے کے باعث بچے کی موت واقع ہو گئی تھی۔ ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش والدین کے حوالے کی گئی۔
بچے کے والد محبوب علی نے بتایا کہ بچے کی موت مین ہول کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔
بولان میڈیکل ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نوراللہ موسیٰ خیل کے مطابق ہسپتال کی سیورج لائن کافی عرصے سے بند تھی جس کی صفائی کے لیے مین ہول کے ڈھکن نکالے گئے تھے۔ باغیچے کی طرف لوگوں کی آمدروفت نہیں ہوتی لیکن بچہ والدین سے بچھڑ کر راستہ بھٹکنے کے باعث وہاں پہنچا اور حادثے کا شکار ہوا۔
خیال رہے کہ اسی ہسپتال میں گزشتہ ہفتے آوارہ کتوں کے داخل ہونے اور ہسپتال کے مختلف شعبوں میں گھومنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر انتظامیہ نے واقعہ کا نوٹس لیا اور سیکورٹی پر معمور دو اہلکاروں کو معطل کیا گیا تھا جبکہ میٹرو پولیٹن کی ٹیم نے آوارہ کتوں کو گولیاں مار کر ٹھکانے لگا دیا تھا۔