بلوچستان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میڈیکل سٹوڈنٹس کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لی گئی ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق ’میڈیکل سٹوڈنٹس کی امتحانات سے متعلق شکایات، تحفظات کی بابت پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) حکام سے معاملہ اٹھا رہے ہیں۔‘
معاملے سے متعلق کی گئی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’طلبہ و طالبات کے جائز مطالبات پی ایم سی تسلیم کر کے مسئلے کا حل نکالے۔
میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے احتجاج کرنے والے طلبہ کی گرفتاری اور اس سے قبل پولیس کی جانب سے ان پر مسلسل تشدد کے بعد پولیس و انتظامیہ کے ساتھ حکومت پر خاصی تنقید کی گئی تھی۔
کوئٹہ احتجاجی درنے میں طلباء پر لاٹھی چارج ،آنسو گیس شیلنگ اور گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔عوامی نمائندے کا نعرہ لگانے والے وزراء نااہل ہے۔تعلیمی مسائل کوحل کرنے کے بجائے طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔#WeRejectPmcMdcatTest2021
— Mahrang Baloch (@MahrangBaloch_) September 24, 2021
طلبہ کی گرفتاریوں، ان پر تشدد کے خلاف اور پی ایم سی کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کے ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) کے لیے اختیار کردہ پالیسیوں پر ملک کے مختلف مقامات پر طلبہ و طالبات نے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا کیا ہے۔
ملک میں طبی تعلیم سے متعلق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جگہ موجودہ حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے ادارے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کو ابتدا سے ہی تنقید کا سامنا ہے۔ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلوں کے لیے ٹیسٹ کے حوالے سے طلبہ اور والدین کی جانب سے جہاں طریقہ کار پر اعتراض کیا جاتا رہا وہیں ادارے کی ساکھ اور شفافیت پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/September/36491/2021/facrheovcamhx_x_0.jpg)