Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی پردہ پوشی میں ملوث مہلت سے فائدہ اٹھائیں، پراسیکیوشن کا انتباہ

تجارتی پردہ پوشی کی اطلاع دینے والے کو انعام دیا جائے گا(فوٹو، ٹوئٹر)
 پبلک پراسیکیوشن  کی جانب سے سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی میں ملوث شہریوں اور غیر ملکیوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دی گئی مہلت کے دوران تجارتی معاملات درست کرلیے جائیں ـ
سبق نیوز کے مطابق ادارہ پراسیکیوشن کے آفیشل ٹوئٹراکاونٹ پرکہا گیا ہے کہ وہ افراد جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں انہیں چاہئے کہ قانونی دائرے میں آنے کے لیے دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے معاملات درست کرلیں ـ
انتباہی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ایسے افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی جو اس میں ملوث پائے جائیں گے ـ
واضح رہے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے ویزے کے علاوہ تمام اقسام کے ورک ویزوں پرمقیم غیر ملکیوں کوکسی بھی طرح سعودی شہریوں کے ساتھ مل کر کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی ـ

سال رواں کے آغاز میں 6 ماہ کی مہلت دی گئی تھی (فوٹو، ٹوئٹر)

سعودی شہریوں کے نام پرکاروبار کرنا غیر قانونی امر ہے جس کے خلاف سخت قانون سازی کی گئی ہے ـ
غیر ملکیوں کے کاروبار کو ’تسترتجارتی ‘ یعنی تجارتی پردہ پوشی کہا جاتا ہے ـ تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کے لیے حکومت کی جانب سے رواں سال کے آغاز میں 6 ماہ کی مہلت دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ افراد جو اس میں ملوث ہیں بغیر سزا کے اپنے معاملات درست کرا لیں ـ
دی جانے والی ابتدائی مہلت کے خاتمہ سے قبل اس میں مزید توسیع کی گئی ہے تاکہ زیادہ سےزیادہ افراد مہلت سے مستفیض ہوسکیں ـ توسیع کی ڈیڈ لائن 16 فروری 2022 ہے جس کے بعد تفتیشی ٹیمیں سرگرم ہوجائیں گی ـ
قانون کے مطابق ایسے افراد جو مہلت کے گزرجانے کے بعد گرفتار کیے جائیں گے انہیں 50 لاکھ ریال جرمانہ اور 5 برس قید کی سزا ہو گی ـ

 تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کو 5 برس قید اور50 لاکھ ریال جرمانہ ہوگا(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت تجارت کی جانب سے تجارتی پردہ پوشی میں ملوث لوگوں کے بارے میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو بھی تحفظ اور انعام دینے کا عندیہ دیا گیا ہے جس کے مطابق ایسے افراد جو وزارت کی متعلقہ ٹیم کو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کے بارے میں مصدقہ اطلاعات فراہم کریں گے انہیں انعام کے طورپر حاصل شدہ جرمانہ جو کہ 50 لاکھ ریال ہے کا 30 فیصد دیا جائے گا ـ

شیئر: