نئے قانون پر عمل درآمد سے تجارتی پردہ پوشی کا سدباب ہوگا(فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی کابینہ سے انسداد تجارتی پردہ پوشی کے نئے قانون کی منظوری کے بعد عملی طور پر اسے نافذ کرنے کے لیے وزارت تجارت کی جانب سے تیاریاں شروع کردی گئی۔
نئے منظور ہونے والے قانون کے حوالے سے وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق تجارتی پردہ پوشی کرنے والے کو 5 برس قید اور 50 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا منظور کی گئی ہے۔
ویب نیوز ’سبق ‘ نے وزارت تجارت کے ذرائع کے حوالےسے کہا ہے کہ انسداد تجارتی پردہ پوشی کا نیا قانون کافی مفید ثابت ہوگا جس پر عمل درآمد سے اس رجحان کا خاتمہ ممکن ہے۔
تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کو قید اورجرمانہ کا سامنا کرنا پڑے گا(فوٹو، سوشل میڈیا)
قانون کے مطابق ایسے افراد جو تجارتی پردہ پوشی کرنے والوں کے بارے میں ٹھوس معلومات فراہم کریں گے ان کی حمایت کرتے ہوئے انہیں انعام کے طور پر حاصل شدہ جرمانے کا 30 فیصد بھی دیا جائے گا۔
تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرتے ہوئے نئے قانون کے تحت مختلف سرکاری اداروں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے جملہ وسائل استعمال کریں جن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی شامل ہے۔
نئے منظور ہونے والے قانون سے ان چھوٹے اور درمیانے درجے کے مقامی تاجروں کو کافی فائدہ ہو گا جو تجارتی پردہ پوشی کی وجہ سے اپنے کارروبار کو وسعت نہیں دے سکتے۔
وزارت تجارت نے اس حوالے سے جامع منصوبہ بندی مرتب کرتے ہوئے شہریوں سے کہا ہے کہ معاشرے پر تجارتی پردہ پوشی کے نقصانات واضح ہیں اس کے خاتمے کےلیے ہر کوئی تعاون کرے تاکہ غیر قانونی طریقے سے سرمایہ کی منتقلی کا خاتمہ کیاجائے۔
تجارتی پردہ پوشی کیا ہے؟
سعودی عرب میں تجارتی قانون کے تحت کوئی بھی غیر ملکی اپنے نام سے کاروبار نہیں کرسکتا۔ مقامی شہری کو ہی یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے نام سے کمپنی یا ادارہ قائم کرے یا کوئی دکان وغیر ہ کھولے اور اس کے جملہ انتظامات خود ہی ادا کرے۔
قانون کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرسکتے ہیں جس کےلیے دوسرا ادارہ مخصوص ہے جسے ’ساجیا‘ کہا جاتاہے اس کی شرائط بھی مختلف ہوتی ہیں ۔
انسداد تجارتی پردہ پوشی سے مقامی چھوٹے تاجروں کو فائدہ ہوگا(فوٹو، سوشل میڈیا)
وہ غیر ملکی جو مملکت میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں انہیں قانونی طور پر اپنے نام سے ادارہ سرمایہ کاری’ساجیا‘ میں خود کو رجسٹرکرانا پڑتا ہے جس کی مقررہ فیس کی ادائیگی اور شرائط پر عمل کرنا لازمی ہے۔
سعودیوں کے نام کو استعمال کرتے ہوئے کاروبارکرنے والے غیر ملکی ’تجارتی پردہ پوشی‘ کے زمرے میں آتے ہیں ایسا کرنا قانونی طور پر جرم شمار کیاجاتا ہے۔
وہ افراد جو اس فعل میں ملوث ہوتے ہیں انہیں نئے قانون کے تحت 5 برس تک قید اور 50 لاکھ ریال جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گے۔
تجارتی پردہ پوشی کی اطلاع دینے والے کوجرمانےکا 30 فیصد دیا جائے گا(فوٹو، ٹوئٹر)
قانون کے مطابق وہ شہری جو غیر ملکیوں کو اپنے نام سے کارروبارکرنے کی اجازت دیتے ہیں ان کی کمرشل رجسٹریشن معطل کردی جاتی ہے جبکہ ان پر بھی قانون کے مطابق مذکورہ بالا سزا کا نفاذ کیاجاتاہے۔