خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے تجارتی پردہ پوشی کے جرائم کے انسداد کے نئے قانون کی منظوری دی ہے اور سرکاری گزٹ نے اس کی تفصیلات شائع کی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق تجارتی پردہ پوشی کے قانون میں وضاحت کی گئی ہے کہ وزارت تجارت اور وزارت داخلہ 60 روز کے اندر افرادی قوت و سماجی بہبود، سرمایہ کاری کی وزارتوں اور منفرد اقامہ مرکز کے ساتھ تعاون سے اصلاح حال کا لائحہ عمل جاری کریں۔
اصلاح عمل میں تجارتی پردہ پوشی جرائم کے انسداد کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے مطلوبہ ضوابط متعین کیے جائیں گے۔
نئے قانون میں یہ وضاحت کردی گئی ہے کہ تجارتی پردہ پوشی میں ملوث جن افراد کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے اس میں وہ افراد شامل نہیں ہوں گے جنہوں نے تجارتی پردہ پوشی کا جرم نئے قانون کے اجرا کے بعد کیا ہوگا اور جو تجارتی پردہ پوشی کے مجرم پائے جائیں گے یا جن کا کیس پبلک پراسیکیوشن یا متعلقہ عدالت کو بھیج دیا گیا ہوگا۔
یاد رہے کہ تجارتی پردہ پوشی جرائم کے انسداد کے نئے قانون نے متعلقہ سرکاری اداروں کو یہ اختیار دیا ہے کہ وزارت تجارت کے علاوہ وہ بھی تجارتی پردہ پوشی کی خلاف ورزیوں اور جرائم کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں۔
وزارت تجارت کے علاوہ متعلقہ اداروں کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ آن لائن ذرائع استعمال کرکے تجارتی پردہ پوشی کی خلاف ورزیاں ریکارڈ کریں۔ اس سلسلے کے جرائم ثابت کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے کام لیں۔
نئے قانون میں ایک بڑی سہولت یہ دی گئی ہے کہ جو لوگ مقررہ ضوابط کے مطابق تجارتی پردہ پوشی کی سرگرمیوں کی اطلاع دیں گے ان کی سزا کم بھی کی جاسکتی ہے اور سزا مکمل طور پر معاف بھی کی جاسکتی ہے۔