حکام کا کہنا ہے کہ جب ڈیوٹی افسر نے بیگ کھولنے کی کوشش کی تو مسافر نے اسے چھیننے کی کوشش کی جس کی وجہ سے بندوق چل گئی۔ تاہم مسافر وہاں سے فرار ہو گیا۔
ایئرپورٹ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حکام مسافر کے بارے میں جانتے ہیں اور اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
اس واقعے کے بعد ایئرپورٹ نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ’کوئی حملہ نہیں ہوا، بلکہ اتفاقیہ طور پر بندوق چل گئی۔ کسی مسافر یا عملے کے شخص کو خطرہ نہیں ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔‘
امریکی ٹی وی سی این این پر دکھایا کہ مسافر گر رہے تھے اور افراتفری میں ادھر اُدھر بھاگ رہے تھے۔ ان میں سے کچھ ’نیچے بیٹھ جاؤ، نیچے بیٹھ جاؤ‘ کی آوازیں لگا رہے تھے۔
کچھ لوگوں نے ایئرپورٹ کے ریسٹورنٹ میں پناہ لی اور کچھ تو رن وے کی جانب بھاگ نکلے۔
سی این این کی ایک رپورٹر کا طیارہ اس ایئرپورٹ پر اترنے والا تھا، لیکن پائلٹ نے اعلان کیا کہ ایئرپورٹ پر ’حملہ آور‘ موجود ہے اور ابھی جہاز کو اترنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
اس واقعے کے بعد یہ ایئرپورٹ تقریباً تین گھنٹے بند رکھنے کے بعد کھولا گیا (فوٹو اے ایف پی)
رواں برس اس ایئرپورٹ پر سکریننگ کے دوران 450 ہتھیار برآمد کیے گئے۔
امریکی ریاست جارجیا میں 2014 میں منظور کیے گئے ایک متنازع قانون کے تحت کوئی بھی لائسنس یافتہ بندوق لے کر ایئرپورٹ پر جا سکتا ہے، لیکن کسی کو یہ گن ایئرپورٹ سکریننگ ایریا، بارز اور سکولوں میں اسے لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
اس واقعے کے بعد یہ ایئرپورٹ تقریباً تین گھنٹے بند رکھنے کے بعد کھولا گیا۔