Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی چڑیا گھر میں شیر کی ہلاکت پر اہم عہدے دار برطرف

سفید شیر جانوروں کی نایاب نسل سے تعلق رکھتا ہے (فائل فوٹو: کراچی چڑیا گھر)
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں چڑیا گھر کے ایک شیر کی ہلاکت پر انتظامیہ نے گریڈ 19 کے ایک افسر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے کے مطابق سینیئر ڈائریکٹر چڑیا گھر خالد شمیم کے خلاف باضابطہ انکوائری کی جارہی ہے۔
واضح رہے کراچی کے چڑیا گھر میں 23 نومبر کو ایک سفید شیر ہلاک ہوگیا تھا اور ہٹائے جانے والے سرکاری ملازم پر الزام ہے کہ انہوں نے اس شیر کو وقت پر طبی امداد نہیں مہیا کی۔
کے ایم سی کی طرف سے جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ خالد ہاشمی پر لگنے والے مزید الزامات میں مالی بدعنوانی، بد انتظامی اور جانوروں کی دیکھ بھال میں غفلت برتنا شامل ہے۔
سفید شیر کی ہلاکت پر سوشل میڈیا صارفین غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں اور اسے کراچی انتظامیہ کی بدانتظامی قرار دے رہے ہیں۔
کاظم حسین چنا نامی صارف نے کہا کہ یہ افریقی شیر پچھلے 12 دنوں سے طب دق کے مرض مبتلا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’روزانہ کی بنیاد کی ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار انتظامیہ ہے۔‘

صحافی اور جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی کارکن قطرینہ حسین کا کہنا ہے کہ ’ہمیں کوئی حق نہیں چڑیا گھر بنانے کا اگر ہم اس طرح جانوروں کو ٹریٹ کرتے ہیں۔‘
ان کا دعویٰ ہے کہ کراچی کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے جانوروں کو کھانا پہچانے والوں کو پیسے نہیں دیے جس کی وجہ سے جانوروں کی حالت خراب ہے۔
پاکستانی اداکارہ اشنا شاہ نے بھی سفید شیر کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے معاملے پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔

انسٹاگرام پر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے شیر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اس کے ساتھ دی گئی معلومات میں انہوں نے لکھا کہ ’جسم پر تشدد کے نشانات‘ پر توجہ دیں۔

شیئر: