کورونا بحران کے بعدسعودی عرب زیادہ طاقتور ہوگیا ، بلومبرگ رپورٹ
کورونا بحران کے بعدسعودی عرب زیادہ طاقتور ہوگیا ، بلومبرگ رپورٹ
جمعرات 25 نومبر 2021 21:18
دنیا کو مستقبل قریب میں سعودی پٹرول کی زیادہ ضرورت پڑے گی (فوٹو، ٹوئٹر)
بین الاقوامی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کورونا کے بحران سے اقتصادی اور سیاسی اعتبار سے زیادہ طاقتور ہوکر عالمی سطح پر ابھر کر سامنے آیا ہے ۔ تیل کے نرخوں میں بہتری نے سعودی عرب کو زیادہ خوشحال اور سیاسی اعتبار سے زیادہ طاقتور بنا یا۔
امریکی خبر رساں ادارے’ بلومبرگ‘ کے مطابق سعودی عرب سال 2020 کے اوائل میں کورونا بحران سے متاثر ہوا اگرچہ وبا نے تیل کے نرخوں پر منفی اثر ڈالا تھا۔ گزشتہ دنوں تیل مہنگا ہونے اور سعودی تیل کی پیداوار بڑھ جانے کے باعث مملکت کی اقتصادی حیثیت بحال ہو گئی ۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر تیل کے موجودہ نرخ برقرار رہے ( 80 ڈالرفی بیرل) اور سعودی عرب کی یومیہ تیل پیداوار 10 ملین بیرل جاری رہی تو اس صورت میں 2022 کے دوران مملکت کو پٹرول سے ہونے والی مجموعی آمدنی 3 سو ارب ڈالر سے زیادہ ہو گی ۔
عالمی رپورٹ میں توجہ دلائی گئی ہے کہ مذکورہ آمدنی کی بدولت سعودی عرب حالیہ برسوں کے دوران بہت اچھی پوزیشن میں آجائے گا ۔ تیل کی اوسط پیداوار 10.7 ملین بیرل 2022 میں ہو گی ۔ یہ اب تک مملکت کی سالانہ اوسط تیل پیداوار میں سب سے زیادہ ہو گی ۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ مغربی اور عرب دنیا کے موجودہ اور سابق عہدیدار ، سفارتکار ، مشیران ، بینکار اور تیل کے ایگزیکٹیو ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ریاض کورونا بحران سے سیاسی اور اقتصادی اعتبار سے زیادہ طاقتور ہوکرنکلا ہے ۔
امریکہ کے سابق سفارتکار ڈیوڈ رونڈیل نے کہا کہ تیل کے موجودہ نرخوں نے مالی اور سیاسی اعتبارسے سعودی عرب کی پوزیشن مستحکم کر دی ہے ۔
توانائی کے سابق ذمہ دار جیسون بورڈوف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب تیل کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث زیادہ طاقتور پوزیشن میں ہے ۔ دنیا کو مستقبل قریب میں سعودی پٹرول کی زیادہ ضرورت پڑے گی ۔