Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی معیشت میں گذشتہ برس کی نسبت ترقی، جی ڈی پی میں اضافہ

’غیر تیل پر منحصر معیشت 10.1 فیصد، تیل کی سرگرمی 7 فیصد اور حکومتی پیداوار 0.7 فیصد بڑھ گئی ہے‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب کی معیشت نے کورونا وبا کے آغاز کے بعد گذشتہ سال کے مقابلے میں ترقی کی ہے کیونکہ تیل کے علاوہ دیگر پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔
جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق ’ 2021 کی دوسری سہ ماہی میں مملکت کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.5 فیصد بڑھ گئی۔‘
پیر کی رپورٹ کے مطابق ’غیر تیل پر منحصر معیشت 10.1 فیصد، تیل کی سرگرمی 7 فیصد اور حکومتی پیداوار 0.7 فیصد بڑھ گئی ہے۔‘
یہ اعداد و شمار مسلسل پانچ سہ ماہیوں کے بعد معیشت کی بہتری کی نمائندگی کرتے ہیں، جس میں 2020 کی دوسری سہ ماہی میں 7 فیصد کمی بھی شامل ہے جب عالمی سطح پر وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کرنے کے لیے عالمی سطح پر لاک ڈاؤن لگایا گیا۔
اعدادوشمار کے مطابق ’سال کے پہلے تین ماہ میں 0.5 فیصد سکڑنے کے بعد مجموعی قومی پیداوار گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 1.1 فیصد بڑھی۔
’تاہم 2020 کی دوسری سہ ماہی میں سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو میں کمی کے برخلاف تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں اضافہ ہوا۔‘
تجزیہ کاروں کے مطابق ’سعودی عرب دوسری سہ ماہی میں سعودی عرب کی معاشی ترقی توقعات کے مطابق ہے۔‘
سعودی سرمایہ کاری بینک جدوا کے مطابق ’رواں برس سعودی عرب کی حقیقی جی ڈی پی میں 1.3 فیصد اضافہ متوقع ہے۔‘

سعودی سرمایہ کاری بینک جدوا کے مطابق ’رواں برس سعودی عرب کی حقیقی جی ڈی پی میں 1.3 فیصد اضافہ متوقع ہے‘ (فائل فوٹو: اے پی)

’تیل کے علاوہ دیگر نجی شعبے میں 3.1 فیصد اور تیل کے علاوہ حکومتی شعبے میں 1.5 فیصد اضافہ ہوگا جبکہ تیل سے متعلق سرگرمی میں 0.7 فیصد کمی ہوگی۔‘
جدوا کے مطابق ’رواں سال سعودی عرب کی برائے نام جی ڈی پی میں 16 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ گذشتہ برس سعودی برائے نام جی ڈی پی میں 11.7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔‘

شیئر: