عالمی سیاحت کی کورونا سے بحالی ’سُست‘، دو ٹریلین ڈالر کا نقصان
رواں سال سیاحوں کی آمد سنہ 2019 کی ڈیڑھ ارب کی تعداد کے مقابلے میں 70 سے 75 فیصد کم رہے گی۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
اقوام متحدہ کے سیاحتی ادارے نے کہا ہے کہ وبائی مرض کورونا وائرس کی وجہ سے 2021 میں عالمی سیاحت کے شعبے کو دو ٹریلین ڈالر کا نقصان ہو گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میڈرڈ میں قائم ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن نے سوموار کو سیاحت کے شعبے کی بحالی کو ’نازک‘ اور ’سست‘ قرار دیا ہے۔
ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی جانب سے یہ پیش گوئی اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ میں انفیکشنز میں اضافہ ہو رہا ہے اور کورونا وائرس کا ایک زیادہ خطرناک نیا ویریئنٹ اومیکرون پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔
ادارے کے مطابق رواں سال سیاحوں کی آمد سنہ 2019 کی ڈیڑھ ارب کی تعداد کے مقابلے میں 70 سے 75 فیصد کم رہے گی۔ سنہ 2020 میں بھی یہ ہی صورتحال تھی۔
یو این ڈبلیو ٹی او کے مطابق عالمی سیاحت کے شعبے کو وبائی مرض کی وجہ سے گذشتہ سال پہلے ہی دو ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کی وجہ سے یہ صحت کے بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔
اگرچہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سرگرم اقوام متحدہ کے ادارے کے پاس اس چیز کا کوئی تخمینہ نہیں کہ یہ شعبہ اگلے سال کیسی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا، لیکن اس کا درمیانی مدت کا نقطہ نظر حوصلہ افزا نہیں۔
یو این ڈبلیو ٹی او نے ایک بیان میں کہا کہ ’حالیہ بہتریوں کے باوجود دنیا بھر میں ویکسینیشن کی ناہموار شرح اور کورونا کی نئی اقسام جیسے ڈیلٹا ویرئینٹ اور اومیکرون پہلے سے ہی سست اور نازک بحالی کو متاثر کر سکتے ہیں۔‘
یو این ڈبلیو ٹی او کے سربراہ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں متعدد ممالک میں وائرس کی وجہ سے عائد نئی پابندیوں اور لاک ڈاؤن کا نفاذ ظاہر کرتا ہے کہ ’یہ ایک انتہائی غیر متوقع صورتحال ہے۔‘