برطانیہ نے ملک میں آنے والوں کے لیے کورونا ضوابط مزید سخت کر دیے
بورس جانسن نے اشارہ دیا کہ ملک میں مزید لاک ڈاون نہیں لگایا جا رہا۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ آنے والے تمام مسافروں کو اس وقت تک قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت ہوگی جب تک ان کا منفی پی سی آر ٹیسٹ نہیں آ جاتا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بورس جانسن کا کہنا تھا کہ دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننا دوبارہ لازمی قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے برطانیہ میں نئے ویریئنٹ ’میکرون‘ کے پہلے دو کیسز کی تصدیق کے چند گھنٹے بعد عجلت میں منعقد کی گئی ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ' ہمیں اب مزید آگے بڑھنے اور ایک نئی جانچ کے نظام کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔‘
فی الحال برطانیہ میں داخل ہونے والے تمام برطانوی اور غیر ملکیوں کو ان کی آمد کے بعد دوسرے دن پی سی آر ٹیسٹ دینا ہوتا ہے۔
نئے قوانین میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جن کے تحت نئے قوانین میں منفی نتیجہ آنے تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
بورس جانسن نے کرسمس سے پہلے تین ہفتوں میں جائزہ لینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے بہت امید ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم مضبوط پوزیشن میں ہیں اور ہم ان پابندیوں کو دوبارہ اٹھا سکتے ہیں۔'
’لیکن ابھی یہ ایک ذمہ دارانہ عمل ہے۔‘
انہوں نے اشارہ دیا کہ ملک میں مزید لاک ڈاون نہیں لگایا جا رہا۔
برطانوی وزیراعظم نے یہ بتائے بغیر کہ نئے اقدامات کب نافذ ہوں گے، مزید کہا کہ ماسک کا مینڈیٹ واپس آ جائے گا۔