او آئی سی ہنگامی اجلاس میں افغانستان پر موثر قراردادیں منظور کرے: سعودی کابینہ
کابینہ کا ورچوئل اجلاس شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہوا ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے صنعا میں امریکی سفارتخانے پر حوثی دہشتگردوں کے حملے اور کئی اہلکاروں کو حراست میں لینے کے واقعہ کی پھر مذمت کی ہے۔
کابینہ کا ورچوئل اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہوا ہے۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ ’عالمی برادری حوثیوں کی مبینہ خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس لیا جائے‘۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ نے برادر اور دوست ممالک کے ساتھ سعودی عہدیداروں کی ملاقاتوں اور میٹنگوں میں زیر بحث آنے والے موضوعات کا جائزہ لیا۔
کابینہ نے اسلامی دنیا اور روس حکمت عملی وژن گروپ کے جدہ اجلاس کے نام شاہ سلمان کے پیغام پر پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیغام میں سعودی عرب کے اس موقف کو اجاگر کیا گیا کہ عالمی امن و استحکام کا فروغ چاہتا ہے۔ مختلف تہذیبوں اور تمدنوں کے درمیان یکجہتی اور مکالمہ پر توجہ مرکوز کرنے کا خواہاں ہے۔
وزیر مملکت و قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹرعصام بن سعد نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ سعودی کابینہ نے خطے کے حالات زیر بحث آئے۔
سعودی کابینہ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ افغانستان کی انسانی صورتحال پر بحث کےلیے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس موثر قرار دادیں منظورکرے۔
سعودی عرب نے او آئی سی کے موجود سربراہ کی حیثیت سے افغانستان کی انسانی صورتحال پر بحث کےلیے اجلاس طلب کیا ہے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ افغان عوام کی انسانی مدد کا طریقہ کار طے ہو اور یہ کام اقوام متحدہ کے تعاون سے کیا جائے۔
او آئی سی کا اجلاس افغانسان کے امن و استحکام، اس کی خودمختاری اور اتحاد و سالمیت کی اہمیت جاگر کرنے کا باعث بنے۔ افغانستان میں غیر ملکی مداخلت کے سدِ باب کا ذریعہ بنے اور ہر طرح کی دہشتگردی کے خلاف جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو۔
علاوہ ازیں اس پلیٹ فارم سے افغانستان میں عارضی حکومت کو مختلف طبقوں کو اقدار میں شامل کرنے، بین الاقوامی معاہدوں اور دستاویزات کا لحاظ کرنے اور انسانی حقوق کی پاسداری کی ترغیب دلائی جا سکے۔
کابینہ نے مملکت میں صحت عامہ پر کورونا وبا کی تازہ صورتحال اور حفاظتی تدابیر کے مثبت اثرات کا بھی جائزہ لیا۔ متعدد ملکوں میں وائرس کی نئی شکل کے تناظر میں ملکی صورتحال کے بارے میں رپورٹ لی گئی۔
اجلاس میں متعدد فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔
وزیر توانائی کو فرانس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کا اختیار تفویض کیا جبکہ ایاٹا کے ساتھ مملکت میں ہیڈ کوارٹر کے قیام کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے انسداد رشوت قانون کی تین دفعات میں ترامیم کی منظوری بھی دی ہے۔