Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سے سعودی عرب پہلی پرواز، مسافروں کی خوشی

’سات مہینے سے پاکستان میں تھا۔ غریب آدمی ہوں۔ مزدوری بھی متاثر ہو رہی تھی۔ گزارا مشکل ہو گیا تھا۔ اب پروازیں کھل گئی ہیں تو سعودی عرب واپس جاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ اب واپس جا کر بیوی بچوں کے لیے روزی روٹی کما سکوں گا۔‘
یہ کہنا ہے پاکستان سے سعودی عرب جانے والی پہلی براہ راست پرواز ایس وی 727 کے سوات سے تعلق رکھنے والے مسافر احمد علی شاہ کا، جو چھٹی پر پاکستان آئے ہوئے تھے۔ لیکن واپس جانے کے لیے براہ راست پروازیں نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے کام پر نہیں پہنچ پا رہے تھے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محمد علی شاہ نے کہا کہ ’میں اکیلا ہی نہیں، ہزاروں لوگ ایسے ہیں جو چھٹی پر آئے ہوئے تھے اور صرف براہ راست پروازیں نہ ہونے کی وجہ سے واپس نہیں جا پا رہے۔ بہت سے غریب لوگ اور ورکرز یہاں بیٹھے ہیں۔ پروازیں کھلنا ان کے لیے اچھا ہو گیا ہے۔ اب وہ جا کر مزدوری کر سکیں گے اور اپنے بیوی بچوں کے لیے کما سکیں گے۔‘

فضائی آپریشن کی مکمل بحالی کے بعد روانہ ہونے والی پہلی پرواز کے مسافر خوش دکھائی دے رہے تھے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

مارچ 2020 کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معطل ہونے والے فضائی آپریشن کی مکمل بحالی کے سلسلے میں روانہ ہونے والی پہلی پرواز کے سبھی مسافر اس لحاظ سے خوش دکھائی دے رہے تھے کہ انہیں اب کسی اور ملک میں قرنطینہ کی شرط سے بچ کر واپس سعودی عرب پہنچنے میں سہولت ہوگئی تھی۔
سرگودھا سے تعلق رکھنے والے محمد زید نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’میں پہلے امارات میں کام کرتا تھا۔ دو ماہ پہلے واپس آیا تھا۔ اب نیا ویزہ لے کر سعودی عرب جا رہا ہوں۔ نئی ملازمت ملنے کی خوشی تھی لیکن یہ خدشہ بھی تھا کہ کہیں ویزہ ضائع نہ ہو جائے۔ براہ راست پروازوں کی اجازت ملنے سے میں اپنی نئی ملازمت پر جا رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوئی ہے۔ سب انتظامات بہت اچھے ہیں۔ ظاہر ہے اگر براہ راست پروازیں نہ کھلتیں تو ہمارے لیے بہت پریشانی تھی۔ آپ کو پتا ہے امارات یا دیگر ممالک میں قرنطینہ کرنا پڑتا تھا۔‘
اس موقع پر سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی پہلی پرواز کے مسافروں کو سعودی عرب روانہ کرنے کے لیے ایئر پورٹ پہنچے۔ سعودی سفیر چیک اِن کاونٹرز پر گئے تھے، کئی مسافروں نے آ کر ان سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے بھی آگاہ کیا اور کئی ایک نے براہ راست پروازوں کی بحالی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
مسافروں نے سعودی سفیر کے ساتھ عربی زبان میں گپ شپ بھی لگائی اور سیلفیاں بھی بنوائیں۔
جب مسافروں کی طیارے میں سوار ہونے کی باری آئی تو سعودی سفیر اور سعودی ایئر لائن حکام نے انہیں رخصت کیا اور پھول پیش کیے۔
اس موقع پر سعودی سفیر نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’ انشااللہ اگلے ہفتے سے جدہ اور ریاض کے لیے پروازوں میں اضافہ کریں گے۔ تاکہ لوگ مملکت کا سفر بحفاظت کر سکیں۔ سعودی عرب پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے، کسی کو اپنے اہل خانہ کے پاس جانا ہے اور کوئی اپنے کام پر واپس جا رہا ہے۔ امید ہے سب کچھ بہت اچھے طریقے سے چلتا رہے گا۔‘
پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطوں اور دوروں کے حوالے سے سوال کے جواب میں سعودی سفیر نے کہا کہ 17 دسمبر کو پاکستان میں افغانستان سے متعلق وزرائے خارجہ کانفرنس ہو رہی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ پرنس فیصل اس کانفرنس میں شریک ہوں گے۔ 20 دسمبر کو چیئرمین سعودی مجلس شوریٰ وفد کے ہمراہ پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ وہ سپیکر، چیئرمین سینیٹ، صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں گے۔‘

سعودی سفیر اور سعودی ایئر لائن حکام نے انہیں رخصت کیا اور پھول پیش کیے۔ (فوٹو: سعودی سفارت خانہ)

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کے لیے نئے ویزوں کا طریقہ کار تبدیل ہو گیا ہے۔ اب سعودی آجر اور ورکرز کے درمیان معاہدہ ہوگا اور اس پر کام جاری ہے۔‘
سٹیشن مینیجر سعودی ایئر لائنز عمر خالد ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’سعودی عرب کے لیے اسلام آباد سے سعودی ایئر لائنز کی دوسری پرواز 340 مسافروں کو لے کر دوپہر 2 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی۔ یوں سعودی ایئر لائنز نے پہلے روز مجموعی طور پر 571 مسافروں کو سعودی عرب پہنچایا۔‘
خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان اور انڈیا سمیت کئی ممالک پر براہ راست سفری پابندیاں عائد تھیں جنہیں چھ ممالک کے مسافروں کے لیے رعایت دیتے ہوئے ختم کر دیا گیا ہے۔  آج سے چھ ممالک سے مسافر براہ راست مملکت میں داخل ہو سکیں گے۔
مسافروں کو مصدقہ پی سی آر سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہو گی جس کی رجسٹریشن پرواز سے 72 گھنٹے قبل قدوم پلیٹ فارم پر کی گئی ہو۔ اسی طرح پانچ روز قرنطینہ میں گزارنا ہوں گے۔ چاہے مملکت سے باہر وہ تمام حفاظتی انتظامات سے گزر چکے ہوں۔ ان کو مملکت پہنچنے پر پہلے روز اور پانچویں روز کورونا ٹیسٹ کروانا ہو گا۔

شیئر: