Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپوزیشن قومی سلامتی کمیٹی کے بائیکاٹ کے فیصلے پر نظرثانی کرے: فواد چوہدری

اپوزیشن کے اعلامیے کے مطابق پارلیمان میں اہم داخلی و خارجی، قومی اور عوامی امور کو لایا ہی نہیں جا رہا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کی اِن کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ افسوسناک ہے۔
جمعے کو ایک ٹوئٹر بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور سنجیدگی سے اجلاس میں شرکت کرے۔
’سات دہائیوں میں پہلی بار کوئی حکومت اپنی سکیورٹی پالیسی پارلیمان کو پیش کر رہی ہے۔ یہ سیاسی معاملہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔‘
جمعرات کو پاکستان کی پارلیمان میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے حکومت کی جانب سے بلائی گئی پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی اِن کیمرہ بریفنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھا۔
متحدہ اپوزیشن کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’متحدہ اپوزیشن نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اہم مسوداتِ قانون کو بلڈوز کرنے کے حکومتی رویے اور اہم آئینی، قانونی، قومی اور سلامتی سے متعلق امور پر مسلسل آمرانہ و فسطائی طرز عمل کی بنا پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس اِن کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ کیا جائے۔‘
اعلامیے کے مطابق چھ دسمبر 2021 کو حکومت کی جانب سے پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی میں اِن کیمرہ بریفنگ دینے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اِن کیمرہ اجلاس کو بریفنگ دیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’پارلیمان میں اہم داخلی و خارجی، قومی اور عوامی امور کو لایا ہی نہیں جا رہا اور ایوان میں ان پر بحث نہیں کرائی جاتی بلکہ پارلیمان کو مسلسل نظرانداز کرکے اِن کیمرہ بریفنگ سے معاملات کو چلایا جا رہا ہے۔

شیئر: