Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی ہمدردی کی عالمی اپیلوں کا جواب اور اقوام متحدہ کی مدد کریں گے: سعودی عرب

کوویڈ 19 سے نمٹنے کے لیے فراخدلانہ مدد جاری رکھے ہوئے ہیں (فوٹو ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے ایک سینئیر نمائندے نے کہا ہے کہ مملکت نے غربت، بھوک اور دنیا بھر کی کمیونٹیز پر قدرتی آفات کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کی مستقل مندوب کی رکن اور سماجی، انسانی اور ثقافتی امور کی تیسری کمیٹی کی چیئرپرسن سلافہ موسیٰ تنظیم کی مرکزی ایمرجنسی رسپانس فنڈ کی 15 ویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ میں اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ مملکت نے عالمی انسانی ہمدردی کی اپیلوں کا جواب دینے، اقوام متحدہ کی کوششوں اور ورلڈ فوڈ پروگرام جیسے پروگراموں کی سپورٹ کے لیے اپنی رضامندی کی تصدیق کی ہے جس کا مقصد متاثرہ ممالک میں قحط اور خشک سالی کو روکنا ہے تاکہ لاکھوں لوگوں اور بچوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
اقوام متحدہ کے سینٹرل ایمرجنسی رسپانس فنڈ کا آغاز انسانی امداد کے بحرانوں کے لیے فنڈنگ کے عمل کو قائم کرنے اور جواب دہندگان کی مدد کرنے کے لیے کیا گیا تھا تاکہ جب بھی اور جہاں بھی بحران پیش آئے زندگی بچانے والی امداد فراہم کر سکیں۔
2021 کے لیے 53 رکن اور مبصر ریاستوں، تین بین الاقوامی تنظیموں، علاقائی حکام اور دو نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے اداروں کی جانب سے 592.4 ملین ڈالر کی امداد کی گئی۔
سلافہ موسی نے کہا کہ مملکت عالمی ادارہ صحت کو کوویڈ 19 سے نمٹنے کے لیے فراخدلانہ مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکت کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعے متعدد ممالک کو براہ راست مدد کے ساتھ ساتھ خاص سیکٹرز جیسے خوراک کی کمی، صحت، انسانی اور ہنگامی امدادی کوآڑڈینیشن، تعلیم، لاجسٹکس اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ذریعے مختلف حالات کا جائزہ لے کر ممالک کو اپنی مدد فراہم کرتی ہے۔
کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے نومبر 2021 تک 144 شراکت داروں کے ساتھ ملکر ایک ہزار 806 منصوبے مکمل کیے ہیں جن سے 77 ممالک مستفید ہوئے ہیں۔

شیئر: