مردان کے رہائشی اشفاق حسین نے اپنی تین میں سے دو بیویوں کو بلدیاتی انتخابات میں بطور کونسلر امیدوار میدان میں اتارا ہے۔
اشفاق حسین کا کہنا ہے کہ ’دونوں بیویاں الیکشن جیت کر مصروف ہو جائیں گی تو تیسری آئندہ الیکشن میں امیدوار ہوں گی جس کے بعد ایک اور شادی کا ارادہ ہے۔‘
مقامی خواتین کی نمائندگی نہ ہونے کو دونوں بیویوں کو الیکشن میں اتارنے کی وجہ قرار دینے والے اشفاق حسین سے پوچھا گیا کہ دونوں میں سے ایک کامیاب ہو سکے تو کس کو جیتتا دیکھنا چاہیں گے، تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ ایک کا آپشن ہی نہیں ہے، دونوں جیتیں گی۔
مزید پڑھیں
-
انڈین پارلیمنٹ میں عورتوں کی تعداد میں اضافہ متوقعNode ID: 421151
-
کیا مسلم لیگ ن خواتین کی جماعت بنتی جا رہی ہے؟Node ID: 533561
خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کی یونین کونسل پلوڈھیری ون سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ اشفاق حسین نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’میری پہلی شادی 16، دوسری 18 سال اور تیسری شادی 20 سال کی عمر میں ہوئی۔ بیویوں کا تعلق مہمند، سوات اور کابل سے ہے۔ تینوں بیویوں سے 12 بچے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’پہلی بیوی سے چھ، دوسری سے 4 اور تیسری بیوی سے دو بچے ہیں۔ اب انہیں انتخابی امیدوار کے طور پر سامنے لایا ہوں اور ان کے ساتھ مل کر انتخابی مہم بھی خود چلائی ہے۔ جب دونوں جیت جائیں گی اور عوامی خدمت میں مصروف ہو جائیں گی تو چوتھی شادی کروں گا۔‘