Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے۔
اتوار کو پرائم منسٹر آفس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
عمران خان نے افغانستان میں انسانی صورتحال پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے سعودی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا اس امید کا اظہار کیا کہ ’دنیا افغانستان کو اکیلا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی۔‘
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ ’وہ کمزور افغانوں کی مدد کریں۔‘
پاکستان اور سعودی عرب کے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے پاکستان سعودی عرب تعلقات کی خصوصی اہمیت پر زور دیا جو قریبی برادرانہ تعلقات، تاریخی روابط اور عوامی سطح پر حمایت پر مبنی ہے۔
افغانستان میں انسانی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شہزادہ فیصل نے امید ظاہر کی کہ ’یہ اجلاس انسانی بنیادوں پر افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔‘
انہوں نے اس اہمیت پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جو کہ بھائی چارے کے بندھن پر مبنی ہے۔
قبل ازیں پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ ملاقات ہوئی۔
اتوار کو اس ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، افغانستان سمیت خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہم سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ اقتصادی اور معاشی تعلقات کو بڑھانے اور انہیں سیاسی تعلقات سے ہم آہنگ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد پر سعودی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ ’یکے بعد دیگرے دو وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی، مسلم امہ کے لیے پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمانی کرتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان، او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز جانتے ہوئے، اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے او آئی سی کے موثر کردار کا خواہاں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آ رہا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے اثرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں او آئی سی اجلاس کے انتظامات کو سراہا۔ (فوٹو: اے پی پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔  ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔‘
بیان کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے شاندار انتظامات کو سراہتے ہوئے، پُر خلوص میزبانی پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

شیئر: