ایرانی فورس کے ساتھ سرحدی علاقے میں جھڑپ، ’چھ مسلح ڈکیت ہلاک‘
سیستان بلوچستان کی سرحد پاکستان اور افغانستان سے ملتی ہے (فوٹو اے ایف پی)
ایرانی پاسداران انقلاب سے منسلک پیرا ملٹری فورس نے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں چھ ’مسلح ڈکیتوں‘ کو ہلاک کیا ہے اور اس کارروائی میں تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو فورس کا کہنا تھا کہ یہ جھڑپ صوبہ سیستان بلوچستان کے ایک گاؤں میں شدت پسندوں کے ایک ٹھکانے کے قریب ہوئی۔
سیستان بلوچستان کی سرحد پاکستان اور افغانستان سے ملتی ہے اور یہ جگہ سمگلنگ کرنے والے گینگز، علیحدگی پسندوں اور شدت پسند گروہوں کا گڑھ سمجھی جاتی ہے۔
سپاہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ’چھ ڈکیت مارے گئے اور پانچ زخمی ہوئے، جبکہ باسجی فورس کے تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔‘
جمعے کو پاسداران انقلاب نے کہا تھا کہ انہوں نے اس صوبے میں 25 دسمبر کو فورس کے دو اہلکاروں کو ہلاک کرنے والوں کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔
سیستان بلوچستان کی سرحد سے منسلک ایک علاقے میں 18 نومبر کو ایک مسلح گروہ کے ساتھ جھڑپ میں تین پولیس اہلکار اور ایک کرنل کی ہلاکت ہوئی تھی۔
رواں برسوں میں اس صوبے میں سب زیادہ سرگرم جہادی گروپ ’جیش العدل‘ ہے جس نے کئی بم دھماکے اور اغوا کی وارداتیں کی ہیں۔
فروری 2019 میں ایک بس پر ہونے والے خود کش بم حملے میں پاسداران انقلاب کے 27 اہلکار مارے گئے تھے۔