کیا بچوں کی ویکسین کی مقدار 50 فیصد کم ہوتی ہے؟
ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا بچوں کو ویکسین دینے کی جگہیں بھی ہیں- (فوٹو: عاجل)
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے سعودی معاشرے میں گردش کرنے والے ایک اہم سوال کا جواب دے دیا- پورے ملک میں یہ سوال سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں کے حلقوں میں گردش کررہا ہے کہ آیا بچوں کی ویکسین کی مقدار بڑوں سے 50 فیصد کم ہوتی ہے؟
اخبار 24 کے مطابق ترجمان صحت نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’بچوں کو ویکسین کی جو خوراک دی جا رہی ہے اس کی مقدار بڑوں کو دی جانے والی خوراک کی مقدار سے کم ہوتی ہے
لیکن کس قدر کم ہوتی ہے اس حوالے سے کوئی پکی بات نہیں کہی جا سکتی کیونکہ ویکسینیں مختلف کمپنیاں تیار کر رہی ہیں اور ہر کمپنی اس سلسلے میں اپنا ایک فارمولا اپنائے ہوئے ہے۔‘
ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا کہ بچوں کے لیے کورونا ویکسین کے انجکشن اور ادویات مخصوص ہیں- ان کا طبی عملہ بھی سپیشل ہے- بچوں کو ویکسین دینے کی جگہیں بھی خاص ہیں- لہذا بڑوں اور بچوں کی ویکسینوں کی مقدار میں کافی فرق ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں۔