حوثیوں نےحدیدہ بندرگاہ کو بحری قزاقی کے لیے استعمال کیا، ترکی المالکی
حوثیوں نےحدیدہ بندرگاہ کو بحری قزاقی کے لیے استعمال کیا، ترکی المالکی
ہفتہ 8 جنوری 2022 18:42
بحری جہازوں پرحملوں کی منصوبہ بندی ایرانی پاسداران انقلاب نے کی (فوٹو، ٹوئٹر)
عرب اتحادی فورس کے ترجمان بریگیڈیئرترکی المالکی نے کہا ہے کہ حوثی دہشتگردوں کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی پامالی کرتے ہوئے بحری قزاقی کی بے شمار کارروائیاں کی گئیں۔
سبق نیوز کےمطابق ترجمان اتحادی فورس سعودی عرب کے درالحکومت ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے جس میں انہوں نے ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے کی جانے والی دہشتگردی کی کارروائیوں کے حوالے سے ٹھوس ثبوت میڈیا کے سامنے پیش کیے ۔
اتحادی فورس کے ترجمان نے بتایا کہ ایران کی مدد سے حوثی باغیوں نے سمندری قوانین کو پامال کیا اور ’حدیدہ‘ کی بندرگاہ کو نہ صرف بحری قزاقی کی بلکہ اسلحہ اسمگلنگ کے لیے بھی استعمال کیا۔
حوثی باغیوں نے عالمی سمندری قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حدیدہ کی بندرگاہ سے 432 بلیسٹک میزائل داغے علاوہ ازیں سمندری جہازرانی کو نشانہ بناتے ہوئے 100 دھماکہ خیز مواد سے لیس بارودی کشتیوں کے ذریعے سمندری جہازوں پرحملے کیے۔
حوثی دہشتگردوں نے تجارتی جہازوں کو نشانہ بنانے کی 13 کارروائیاں کیں(فوٹو، سبق)
ترجمان اتحادی فورس کا کہنا تھا کہ اتحادی فورسز نے حوثی باغیوں کی جانب سے تجارتی جہازوں کونشانہ بنانے کےلیے حدیدہ کی بندرگاہ سے 13 کارروائیاں کیں۔ اتحادی فورسز نے حوثیوں کی جانب سے سمندر میں بچھائی گئی دسیوں بارودی سرنگوں کو بھی ناکارہ بنایا۔
اماراتی تجارتی بحری جہاز ’روابی ‘ کے اغوا کے حوالے سے بریگیڈیئرترکی المالکی نے بتایا کہ روابی جہاز جزیرہ سقطری کے متاثرین کے لیے امدادی اشیا لے کر جارہا تھا جسے حوثیوں نے عالمی پانیوں سے اغوا کیا۔
ترجمان اتحادی فورس نے حوثیوں کی جانب سے کی گئی دہشتگردانہ کارروائیوں سے متاثر ہونے والے متعدد جہازوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انکی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں آئل ٹینکر ’بقیق‘ ، ترکی کا جہاز جس پرگندم لے جائی جارہی تھے کے علاوہ متعدد جہازوں کے بارے میں آگاہ کیا جو عالمی پانیوں میں حوثیوں کی بحری قزاقی کا نشانہ بنے۔
بریگیڈیئرترکی المالکی نے بحر الاحمر میں حوثی دہشتگردوں کی جانب سے قزاقی کی کمان کرنے والے کا نام ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام دہشتگردی کی کارروائیوں کی سربراہی منصور السعدی نے کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنے بھی بحری جہاز حوثی دہشتگردی کا شکار ہوئے انکی منصوبہ بندی ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے کی گئی تھی جبکہ حویثوں کے پاس ایران کے سابق سفیر ’حسن ایرلو‘ تمام بحری قزاقی کے کاموں کے نگران تھے جبکہ ایرانی بحری جہاز ’سافیز‘ جو درحقیقت عسکری جہاز تھا مگر اسے شہری جہاز قرار دیتے ہوئے اس کے ذریعے ایران سے حدیدہ کےلیےاسلحہ اسمگل کیا جاتا تھا۔