Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اومی کرون ہر شخص کو متاثر کرے گا: ماہرین

سائنسی ماہر انتھونی فوچی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو مکمل طور پر ختم کرنا مکمن نہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور ہسپتالوں میں کم ہوتی جگہوں کے باوجود ملک اب ایک ایسے مرحلے پر پہنچ رہا ہے جہاں اس وبا کو زندگی کا معمول سمجھ کر قبول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
امریکی ماہر وبائی امراض انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو مکمل طور پر ختم کرنا مکمن نہیں اور ’اومی کرون ویریئنٹ منتقلی کی غیر معمولی صلاحیت کے ساتھ ہر شخص تک پہنچے گا۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو امریکی سینٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ اس وائرس کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کیونکہ یہ تیزی سے پھیلتا ہے اور اس میں نیا ویریئنٹ بننے کی صلاحیت ہے اور اس کے ساتھ ہی غیر ویکسین شدہ افراد کی تعداد بھی بہت بڑھ گئی ہے۔
ویکسین شدہ افراد اس کے سنگین نتائج سے محفوظ ہیں تاہم انفیکشین کے مقابلے میں ویکسین کی افادیت کم ہوگئی ہے۔
اینتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ ’اومی کرون میں اتار اور چڑھاؤ کے ساتھ ملک ممکنہ طور پر ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگا جہاں امید ہے کہ کمیونٹی میں اس کے خلاف تحفظ ممکن ہوگا اور ادویات موجود ہوں گی، تاکہ اگر کسی کو وائرس لگ بھی جائے اور وہ شدید خطرے سے دوچار ہوں تو بھی علاج کرنا آسان ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شاید ہم اس مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں کہ اس تبدیلی کی دہانے پر ہوں۔‘
اینتھونی فاؤچی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں کیسز ریکارڈ کیے جارہے ہیں، ہسپتالوں میں تقریباً دیڑھ لاکھ افراد داخل ہیں اور 1200 سے زیادہ اموات ہو رہی ہیں اس لیے ابھی اس مرحملے میں داخل نہیں ہوئے کہ کمیونٹی میں سب کورونا سے محفوظ ہوں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے ایک لاکھ 45 ہزار 982 افراد امریکی ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ 

اینتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ اس وائرس کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلیٰ افسران بشمول اینتھونی فاؤچی، امریکہ میں بیماریوں کے پھیلاؤ کے انسداد کے ادارے کی ڈائریکٹر روشیل والینسکی اور فوڈ اینڈ ڈرگ اینڈمنسٹریشن کی قائم مقام سربراہ جینٹ وڈکاک کو وبا سے متعلق بیان دینے کے لیے سینیٹ میں بلایا گیا تھا۔
کئی وزرا کے سوالات ٹیسٹنگ کی عدم سہولیات اور آئیسولیشن سے متعلق تھے۔
تاہم ریپبلیکن سینیٹر رینڈ پال نے اینتھونی فاؤچی پر لاکھوں اموات کا الزام لگایا، جبکہ ہلاک ہونے والوں کی بڑی تعداد میں غیر ویکسین شدہ افراد شامل تھے۔
واضح رہے کہ اینتھونی فاؤچی اور دیگر طبی افسران نے مسلسل ویکسین لگوانے پر زور دیا ہے۔
ریڈ پال کے الزامات پر اینتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ ’آپ نے میری ذاتیات پر حملہ کیا ہے جبکہ آپ کے پاس اپنے بیان کے حوالے سے ثبوت موجود نہیں۔‘
اینتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ ریڈ پال کے اس بیان سے لوگ انہیں ہرااساں کر رہے ہیں۔
’میری جان کو خطرہ ہے، میرے گھر والوں اور بچوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور فون کر کے غیر مناسب باتیں کی جا رہی ہیں۔‘

شیئر: