عثمان مرزا کیس، متاثرہ لڑکے اور لڑکی کی عدم پیشی پر سماعت ملتوی
کیس کی سماعت کے دوران مرکزی ملزم عثمان مرزا کو ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں ایک لڑکے اور لڑکی کو ہراساں کرنے کے کیس کی سماعت متاثرین کی عدم پیشی کے باعث 19 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
منگل کو اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد کیس کی سماعت کے دوران مرکزی ملزم عثمان مرزا کو ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
نامہ نگار بشیر چوہدری کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج نے متاثرہ لڑکے اور لڑکی کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ’میں تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا، پولیس کو لڑکے لڑکی کو پیش کرنے کا حکم دوں گا۔‘
متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے وکیل ارباب عباسی نے موقف اپنایا کہ عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کر کے زیادہ سختی کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے ایسا لگتا ہے آپ مجھ سے پرسنل ہو رہے ہیں، میں نے وکالت نامہ دے کر غلطی کی، اگر آپ کہتے ہیں وکالت نامہ واپس لے لیتا ہوں۔‘
متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے وکیل ارباب عالم عباسی نے اپنے موکلوں کی عدم پیشی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’میرا لڑکے اور لڑکی سے رابطہ ہوا وہ شہر سے باہر ہیں۔‘
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ’تاریخ دے دیں آئندہ سماعت پر دونوں کو پیش کر دوں گا۔‘
جس پر ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کہا کہ تاریخ تو مل جانی ہے لیکن میں طریقہ اپنا اپناؤں گا۔ میں توقع کر رہا تھا کہ لڑکے اور لڑکی نے آج آنا تھا، آپ نے استدعا کر دی میں حکم جاری کروں گا۔‘
متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے وکیل نے دوباہ استدعا کی کہ ’ دونوں شہر سے باہر ہیں، عدالت پہنچنے میں تین گھنٹے لگ جائیں گے، اگلی تاریخ پر لے آؤں گا۔‘
متاثرین کے وکیل کی یقین دہانی کے بعد جج عطاءربانی نے لڑکا لڑکی تشدد کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی۔