ملیے میٹا ورس ڈیزائن کرنے والی سعودی خاتون سے
سعودی آرکیٹیکٹ کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا اثر ہم پر پڑ رہا ہے (فوٹو عرب نیوز)
سعودی آرکیٹیکٹ ساتم الاسد عمارتیں ڈیزائن کرتے کرتے اب ورچول دنیا میں قدم رکھ چکی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ساتم الاسد کا کہنا ہے کہ ’بہت سی بڑی کمپنیاں ڈیجیٹل دنیا میں جگہ بنا رہی ہیں اور یہ ایک قدرتی عمل ہے کہ ڈیجیٹل رئیل اسٹیٹ بھی اوپر جا رہی ہے اور اس کی طلب بھی ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لہذا، بطور آرکیٹیکٹ میں گرمجوشی سے آپ کےلیے ڈیجیٹل دنیا کو ڈیزائن کر رہی ہوں۔‘
سعودی آرکیٹیکٹ کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا اثر ہم پر پڑ رہا ہے اور میں اسے ایک موقعے کے طور پر لینا چاہتی تھی تاکہ میں اپنے خوابوں کی دنیا بنا سکوں۔‘
ساتم الاسد نے کہا کہ ’میں اس وقت ایسے ڈیزائن بنا رہی ہوں جو این ایف ٹیز کے طور پر فروخت ہو سکیں جس کے ذریعے مالکان میٹا ورس یا ڈیجیٹل دنیا میں کام کر سکتے ہیں۔‘
یہ ڈیجیٹل سپیسز ساتم الاسد کےلیے اپنے سعودی ورثے کے بارے میں مزید جاننے کا بھی ایک موقع ہے۔
انہیں اپنے تمام پراجیکٹس میں مینا ریجن کے کریٹرز کے ساتھ اشتراک سب سے زیادہ پسند ہے۔
’آرٹ تخلیق کرنا اور اسے شیئر کرنا دوسرے کریٹو کے ساتھ ملنے کا ایک راستہ ہے۔ وہ لاس اینجلس میں رہنے والے سعودی ہوں یا عرب دنیا ک کسی اور ملک سے ہوں۔‘