سعودی خواتین کی گالف میں بڑھتی شمولیت متاثر کن ہے: شہزادی نورہ
شہزادی نورہ کے مطابق سپورٹس سے شمولیت میں خواتین کو نئے مواقع فراہم ہوں گے (فوٹو: عرب نیوز)
شہزادی نورہ بنت محمد الفیصل کا کہنا ہے کہ سعودی خواتین کے لیے سپورٹس بہت ضروری ہے، اس سے نئے مواقع فراہم ہوتے ہیں۔
شہزادی نورہ بنت محمد الفیصل نے رائل گرینز گالف اور کنٹری کلب کے دورے کے دوران خواتین کی گالف میں شمولیت کا جائزہ لیا۔ گالف کلب کے اپنے اس پہلے دورے میں شہزادی نورہ نے خود بھی گالف کلینک میں شرکت کی۔
عرب نیوز کے مطابق شہزادی نورہ کا کہنا تھا کہ گالف کھیلنے کا تجربہ ان کی توقعات سے بھی زیادہ خوش گوار تھا۔
’شاید مجھے اب سمجھ میں آیا ہے کہ لوگ کیوں گالف کے دیوانے ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سپورٹس سعودی خواتین کے لیے ضروری ہے، یہ نئے مواقع مہیا کرتا ہے نہ صرف کھلاڑیوں کے لیے بلکہ ان سعودی خواتین کے لیے بھی جن کے لیے سپورٹس انڈسٹری میں کام کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔
’سعووی عرب میں گالف بہت ہی نیا کھیل ہے اور خواتین کی آرامکو ٹیم سیریز میں شمولیت اہمیت کی حامل ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سنہ 2020 میں پہلی خواتین گھڑ سوار سعودی کپ مقابلے میں شرکت کے لیے سعودی عرب آئی تھیں جو ہمارے لیے بہت بڑی بات تھی، لیکن اب ہمارے اپنے پاس نوجوان سعودی گھڑ سوار خواتین موجود ہیں جنہوں نے یا تو خود ٹریننگ حاصل کی ہے اور یا پھر جوکی کلب کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سپورٹس میں ایسی خصوصیات ہوتی ہیں کہ اس میں شرکت سے توجہ مرکوز کرنے، اہداف مقرر کرنے، ٹریننگ کرنے اور بڑی چیزوں کا حصول ممکن بنانے میں مدد ملتی ہے۔
گالف سعودی کے ماس پارٹسپیشن پروگرام کا مقصد سعودی عرب میں گالف کو فروغ دیناہے جبکہ گالف کے میدان میں سعودی خواتین کی شمولیت کے لیے آرامکو کمپنی نے ایک سال قبل لیڈیز فرسٹ کلب کا آغاز کیا تھا۔