Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بصارت سے محروم صارفین کے لیے بریل مینیو سکیم

بریل سروس کو قومی سطح پر فروغ دینے کی کوشش ہے( فوٹو عرب نیوز)
ایک سعودی رضاکار تنظیم کی جانب سے بصارت سے محروم صارفین کے لیے بریل مینیو فراہم کرنے کے لیے سکیم شروع کی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مکہ میں الاحیا سینٹرز ایسوسی ایشن کی رضاکار انتظامیہ کی ایک ٹیم کی قیادت میں اس سکیم کا مقصد مملکت بھر میں ریستوراں اور کیفے میں ٹیکٹائل رائٹینگ سسٹم کو فروغ دینا ہے۔
منتظمین توقع کرتے ہیں کہ مستقبل قریب میں بہرے اور بولنے میں دشواری کا شکار لوگوں کے لیے اسی طرح کے قومی کھانے کا آرڈر دینے کا منصوبہ پیش کیا جائے گا۔
مکہ کی رضاکار ٹیم کی سربراہ مھا الشریف نے کہا کہ انہیں یہ خیال اس وقت آیا جب انہوں نے بصارت سے محروم ایک شخص کو دیکھا جنہیں ریستوران کے مینو میں ہر چیز پڑھ کر سنائی گئی۔
سات ماہ قبل قائم ہونے والی ماہا الشریف کی رضاکار ٹیم بریل سروس کو قومی سطح پر فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔
بصارت سے محروم علا الطویرقی نے کہا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ زندگی میں پہلی بار میں تکلیف کے بغیر آرڈر کر سکوں گا۔ یہ ایک حیرت انگیز آئیڈیا ہے جسے بصارت سے محروم افراد نے خوب پذیرائی حاصل کی ہے۔ اس انیشیٹو سے انہیں زندگی کے کچھ مسائل سے بچنے میں مدد ملے گی جو وہ روزانہ تجربہ کرتے ہیں۔‘
ایسوسی ایٹ ٹیم لیڈر نورہ المالکی نے نوٹ کیا کہ بصارت سے محروم افراد جیسے گروپوں کا سعودی معاشرے میں انضمام وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کا ایک اہم پہلو تھا۔
اس انیشیٹو کے آغاز کے دوران جس میں بصارت سے محروم متعدد افراد اور ان کے اہل خانہ نے شرکت کی بریل میں لکھا ہوا گرم اور ٹھنڈے مشروبات کا مینو پہلی بار مکہ کے کیفے عتراب میں دستیاب کرایا گیا۔
ٹیم کی تعلقات عامہ کی افسر فاطمہ العتیبی نے بصارت سے محروم سمیع الزہرانی کے ساتھ رضاکاروں کو ان کے کام پر مبارکباد پیش کی جنہوں نے نیا مینو تیار کیا۔
کیفے عطراب کی مالک منال المعلوی نے اس سکیم کو شروع کرنے پر مکہ کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے کیفے کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ وہ سرکاری طور پر رضاکارانہ اقدام کو سپانسر کرنے اور مشترکہ طور پر اس آئیڈیا کو نافذ کرنے والا پہلا کیفے ہے۔

شیئر: