Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

داعش ’خواتین کی اے کے 47 بٹالین‘ کی سربراہ امریکہ میں گرفتار

خاتون پر الزام ہے کہ وہ شام میں داعش کے ’خطیبہ نوسیبہ‘ نامی یونٹ کی سربراہ بنی تھیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکہ میں حکام نے ایک خاتون کو داعش کا حصے بن کر ’خواتین کی بٹالین اے کے 47‘ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریاست ورجنیا کے شہر الیگسینڈریا کے اٹارنی نے سنیچر کو اعلان کیا ہے کہ 42 برس کی ایلیسن فلوک ایکرن پر دہشتگرد تنظیم کو سامان پہنچانے کا الزام ہے۔
یہ شکایت 2019 میں درج کروائی گئی تھی تاہم ایلیسن فلوک ایکرن کوجمعے کو امریکہ واپس لائے جانے کے بعد سنیچر کو اس معاملے کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ ایلیسن فلوک ایکرن کو امریکہ میں ایک کالج پر حملہ کرنے کے لیے کچھ افراد بھرتی کرنے تھے اور ایک شاپنگ مال پر بھی حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنی تھی۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن کے ایجنٹ ڈیوڈ رابنس کی طرف سے جمع کروائے گئے بیان حلفی میں ایلیسن فلوک ایکرن پر الزام ہے کہ وہ 2016 میں شام کے شہر راقہ میں داعش کے ’خطیبہ نوسیبہ‘ نامی یونٹ کی سربراہ بنی تھی۔
بیان حلفی میں لکھا گیا ہے کہ خواتین پر مبنی اس یونٹ میں اے کے 47 رائفل، گرینیڈ اور خودکش بیلٹ کے استعمال کی ٹریننگ دی جاتی تھی۔
امریکی اٹارنی کے فرسٹ اسسٹنٹ راج پاریکھ کی طرف سے درج حراستی میمو کے مطابق ایلیسن فلوک ایکرن بچوں کو بھی رائفل کے استعمال کی ٹریننگ دیتی تھیں۔

بیان حلفی میں لکھا گیا ہے کہ خواتین پر مبنی اس یونٹ میں اے کے 47 رائفل استعمال کی ٹریننگ دی جاتی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کم از کم ایک شخص نے انہیں ایلیسن فلوک ایکرن کے ایک بچے جس کی عمر پانچ یا چھ برس ہوگی، کو شام میں ان کے گھر میں مشین گن پکڑے دیکھا ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ایلیسن فلوک ایکرن 2008 میں مصر منتقل ہوئیں۔ انہوں نے اگلے تین برسوں کے دوران مصر اور امریکہ کے درمیان سفر کیا تاہم 2011 سے وہ امریکہ نہیں گئی تھیں۔
استغاثہ کے مطابق وہ 2012 میں شام منتقل ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سال 2016 کے اوائل میں اس کے شوہر کو شام کے شہر تل ابیاد میں ہلاک کیا گیا جب وہ ایک دہشتگرد حملہ کر رہا تھا۔

شیئر: