دنیا بھر میں کہاں کہاں ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا گیا ہے؟
دنیا بھر میں کہاں کہاں ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا گیا ہے؟
پیر 31 جنوری 2022 10:53
کچھ ہی ممالک ایسے ہیں جہاں پوری آبادی کا ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا جارہا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر میں کئی ممالک اپنے شہریوں پر یا تو ویکسین پاس کی شرط عائد کررہے ہیں یا مخصوص شعبوں میں کام کرنے والے افراد کے ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں۔
لیکن چند ممالک ہی ایسے ہیں جہاں پوری آبادی کا ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا جارہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی امریکا کا ایکواڈور پہلا ایسا ملک ہے جہاں کورونا وائرس کی ویکسینیشن کو پانچ سے سال زائد عمر کے بچوں سمیت پوری آبادی کے لیے دسمبر میں لازمی قرار دیا گیا تھا۔
وسطی ایشیا کی دو ریاستوں تاجکستان اور ترکمانستان نے جولائی ہی میں 18 برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسین لگوانا لازمی قرار دے دیا تھا۔
انڈونیشیا میں بھی گذشتہ برس فروری میں ویکسین لگوانا لازمی قرار دے دیا گیا تھا تاہم وہاں 2022 کے اوائل تک نصف بھی کم آبادی نے ویکسین لگوائی ہے۔
پیسیفک میں مائیکرونیشیا کی ریاستوں نے جولائی میں اعلان کیا تھا کہ 18 برس سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگوانی ہوگی۔
آسٹریا یورپی یونین کا پہلا ملک ہوگا جہاں جمعے کو 14 برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا جائے گا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں 670 ڈالر کا جرمانہ ہوگا۔
عمر رسیدہ افراد کی ویکسینیشن
کچھ یورپی ممالک میں ضعیف افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگوائی جا رہی ہے کیونکہ ان کے کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔
اٹلی میں 15 فروری سے 50 برس سے زائد عمر کے تمام افراد کی ویکسیشین لازمی ہے۔
یونان میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد کا سال کے شروع سے ویکسین لگوانا لازم ہے۔
چیک ریپبلک میں بھی ایسا ہونا تھا تاہم نئی حکومت نے یہ ارادہ منسوخ کردیا ہے۔
فرنٹ لائن ورکرز
کچھ مخصوص شعبوں سے وابستہافراد کے لیے ویکسین لگوانا بے حد لازمی ہوتا جارہا ہے۔
فرانس میں ہیلتھ کیئر ورکرز، فائر فائٹرز، ایمبولنس کے ڈرائیوروں اور گھروں میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔
برطانیہ، یونان اور اٹلی میں ہیلتھ کیئر ورکرز یا ریٹائرمنٹ ہومز میں کام کرنے والے افراد کے لیے بھی ویکسین کی شرط یا تو لازمی ہے یا قرار دے دی جائے گی۔ اٹلی میں سکولوں میں کام کرنے والوں اور پولیس کے لیے بھی یہ شرط لاگو کر دی گئی ہے۔
جرمنی میں طبی ملازمین کو 15 مارچ تک یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ مکمل طور پر ویکسین شدہ ہیں۔
ہنگری سمیت کچھ ممالک میں موجود کمپنیاں اپنے ملازمین پر ویکسین لگوانے کے لیے زور دے رہی ہیں۔
چیک ریپبلک میں ویکنیشین کو طبی کارکنان، پولیس، فوجیوں اور فائر فائٹرز کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا ہے تاہم 60 برس سے رائد کے افراد کے لیے یہ شرط رکھنے کا ارادہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
پاناما میں صدر لورینٹینو کورٹیزو نے رواں ماہ تمام سول ملازمین کے لیے ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا ہے۔
امریکہ میں صدر جو بائیڈن بڑی کمپنیوں کے لاکھوں ملازمین کے لیے ویکسین لازمی قرار دینا چاہ رہے تھے، تاہم سپریم کورٹ نے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔
ویکسین پاس دکھانے کی شرط
اکثر ممالک سفر یا بند جگہوں پر داخلے کے لیے ویکسین پاس دکھانے کی شرط لاگو کر رہے ہیں۔
سعودی عرب میں کسی بھی نجی یا حکومتی عمارت میں داخلے، پیبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے یا ملک چھوڑنے کے لیے ویکیسن پاس درکار ہوتا ہے۔
مراکش میں ہوٹلوں، ریستورانوں، دکانوں، کھیل کی جگہوں، سرکاری دفاتر میں داخلے اور ملک سے نکلتے وقت ویکسینیشن پاس دکھانا لازمی ہے۔
تیونس میں یہی شرط سکولوں اور سرکاری دفاتر میں داخلے کے لیے ہے۔
کینیا میں پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے یا عوامی جگہوں میں جانے کے لیے ویکسین پاس کی ضرورت ہوتی ہے۔