رکن قومی اسمبلی جویریہ ظفر پر فائرنگ، مقدمے میں شوہر نامزد
جویریہ ظفر نے پولیس سے درخواست کی کہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور گھر والوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد میں پولیس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رکن قومی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری برائے اوورسیز پاکستانیز جویریہ ظفر پر فائرنگ کی گئی تاہم خاتون رکن محفوظ رہیں۔
فائرنگ کا واقعہ اسلام آباد میں پارلیمنٹ لاجز میں پیش آیا۔
خاتون رکن اسمبلی کی جانب سے اسلام آباد کے تھانہ ویمن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق جویریہ ظفر نے اپنے شوہر کو حملے میں ملزم نامزد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے شوہر حیدر بلوچ سے میرا چھ ماہ پہلے نکاح ہوا۔ میرے اور شوہر کے درمیان معمولی بات پر لڑائی ہوگئی اور میں نے کہا کہ میں عدالت جا کر خلع لے لوں گی۔‘
جویریہ ظفر کے مطابق ’معمولی لڑائی پر میرے شوہر نے مجھے اور میرے گھر والوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور دراز سے پسٹل نکال کر میرے سر پر تان لیا اور گولی چلائی لیکن میں نے بھاگ کر جان بچائی اور فائر دیوار پر جا لگا۔‘
انہوں نے پولیس سے درخواست کی کہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور گھر والوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
پولیس نے زیر دفعہ 324 کے تحت مقدمہ درج شروع کر کے ملزم کو گرفتار کر کے سول جج ملک امان اللہ کی عدالت میں پیش کر دیا۔
عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔