ریاض: اہم آئی ٹی نمائش میں 40 پاکستانی کمپنیوں کی شرکت
نمائش کا اہتمام سعودی عرب کی وزرات مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے کیا گیا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شروع ہونے والی آئی ٹی نمائش نے جہاں دنیا بھر کی توجہ حاصل کی ہے وہیں پاکستان کی وہ 40 کمپنیاں بھی شامل ہیں جو مشرق وسطیٰ کی مارکیٹ میں نئی راہیں تلاش کرنا چاہتی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس امر کی تصدیق سعودی عرب میں پاکستان کے ایک ٹریڈ مشن نے ٹوئٹر پوسٹ کے ذریعے کی ہے۔
ریاض میں ہونے والی یہ انتہائی اہمیت کی حامل نمائش ایک ایسے پلیٹ فارم کی شکل اختیار کر گئی ہے جو کسی چیز کو بنانے والوں، تقسیم کاروں کے علاوہ کاروباری افراد، سرمایہ کاروں، اور حکومتی حکام کو آپس میں جوڑ رہا ہے اور ان کو مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے بارے میں مزید جاننے کا موقع بھی فراہم کر رہا ہے۔
نمائش کا اہتمام سعودی عرب کی وزرات مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کیا ہے، اس تقریب کی بدولت 40 سے زائد ماہرین کو یک جا ہونے کا موقوع ملا ہے جو ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو عالمی تکنیکی ترقی اور جدید آلات کے بارے میں جدید معلومات فراہم کریں گے
مملکت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر عبد اللہ السواہا نے اس موقع پر اہم خطاب میں کہا کہ سعودی عرب مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں تقریباً چھ اعشاریہ چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے۔
عالمی سطح پر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو نمائش سے مشرق وسطیٰ میں منصوبے شروع کرنے کا موقع مل رہا ہے، جہاں مختلف ممالک اپنے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں کو ترقی دے کر اپنی معیشتوں کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی عرب میں پاکستان کے ٹریڈ کمیشن نے تقریب کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کیں اور لکھا ’25 آئی ٹی اور 15 نئی کمپنیاں نمائش میں حصہ لے رہی ہیں۔
ملک کے ٹریڈ مشن نے پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام اتھارٹی کی شراکت میں دو پویلین قائم کیے ہیں

پاکستان کے تجارت و سرمایہ کاری کے وزیر اظہر علی ڈاہر نے ریاض میں پاکستانی سفارت خانے میں عرب نیوز کو پچھلے ہفتے بتایا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی کمپنیاں اس بڑی تعداد میں سعودی نمائش میں شرکت کرنے جا رہی ہیں، اس سے قبل ان کی زیادہ توجہ یورپ، امریکہ اور کینیڈا پر رہتی تھی۔
ڈاہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ پاکستان کی کمپنیاں مملکت کے آئی ٹی کے سیکٹر میں ان نئی راہیں تلاش کرے جن کا تعین سعودی ویژن 2030 کے لیے کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق ’ہم ایسی پاکستانی کمپنیوں کو تلاش کر رہے ہیں جو سعودی عرب میں کھانے اور دوسری روایتی اشیا فروخت کرتی ہیں جبکہ ٹیکنالوجی کو ایک ایسا شعبہ سمجھا جاتا ہے، جس میں کاروباری لحاظ سے بہت گنجائش ہے۔
ان کے مطابق ’ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی کمپنیز سعودی ویژن 2030 سے فائدہ اٹھائیں گی، جس کی بدولت مملکت میں چار سو ارب سے زائد ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو گی۔‘