Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والے سعودی نے ’اوبر‘ کا انتخاب کیوں کیا؟

امریکی کمپنی کی جانب سے بہترین نوکری کی پیشکش کورد کردیا(فوٹو، ٹوئٹر)
آئی ٹی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے کے باوجود سعودی شہری نے ’اوبر‘ چلانے کی ترجیح دی۔ امریکی کمپنی کی جانب سے ملنے والی نوکری کو بھی رد کردیا۔
نجی عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرماجد مصباح نے بتایا کہ پڑھائی مکمل کرکے مملکت آتے ہی کورونا کی وبا کے سبب  نظام زندگی معطل  ہو گیا تھا جس کی وجہ سے نئے روزگار کے دروازے بھی بند تھے۔
ڈاکٹر ماجد کا مزید کہنا تھا کہ مملکت اورعالمی سطح پرکورونا وبا کے حالات قدرے بہتر ہوئے تونوکری کی تلاش شروع کی مگر مناسب روزگار نہ مل سکا تاہم تلاش جاری تھی ۔ ایک دن دوستوں کی محفل میں ’اوبر‘ کے موضوع پربات ہوئی اور دوستوں کے کہنے پرگاڑی نکلوائی اوراوبرمیں رجسٹریشن کرالی۔
آئی ٹی میں ڈاکٹریٹ کرنے والے ڈاکٹر ماجد نے ایک سوال پرکہا کہ اوبرچلاتے ہوئے 3 ماہ سے زیادہ ہوچکے ہیں اس دوران ایسا کوئی کمزورلمحہ نہیں آیا جس میں سوچا ہو کہ ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد اوبر کو ذریعہ روزگار کیوں بنایا۔

 آزاد رہتے ہوئے ماہانہ 15  ہزار ریال تک آمدنی ہوجاتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

 اوسط ماہانہ آمدنی کے سوال پرڈاکٹر ماجد کا کہنا تھاکہ اوبر سے ماہانہ 15 ہزار ریال تک آمدنی ہوجاتی ہے۔ اس حوالے سے انکا مزید کہنا تھاکہ اوبرآزاد روزگار کا ذریعہ بھی ہے نہ آفس کی ذمہ داریاں ہیں اور نہ ہی باس کا دباو۔ ڈیوٹی اوقات بھی اپنی مرضی سے متعین کرنا ہیں جب دل چاہے گاڑی اسٹارٹ کی اورنکل گئے اور جب دل چاہئے چھٹی کرلی۔
ڈاکٹرماجد نے ٹی وی پروگرام میں مزید بتایا کہ ایک امریکی کمپنی نے نوکری کی پیشکش کی تھی جو قبول نہیں کی ۔ آئندہ نوکری کرنے کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اگرمیری فیلڈ میں اور بہتر ماہانہ پرنوکری ملتی ہے توکروں گا

شیئر: