Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی پی اور ن لیگ کا حکومت کے خلاف تمام آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف تمام آئینی اور سیاسی آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
سنیچر کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری سے لاہور میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ چند دن میں ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی سے مشاورت کے بعد اس معاملے کو پی ڈی ایم میں لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کا معاملہ پی ڈی ایم میں لے کر جائیں گے جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’تمام سیاسی جماعتوں کی اپنی سوچ ہے لیکن اس شدید بحران کے زمانے میں اکھٹے نہ ہوئے اور ہم نے اپنے اندر ہم آہنگی پیدا نہیں کی اور ایک ایجنڈے پر اتفاق نہیں کیا تو پھر قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی۔‘
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’عوام کی منشا ہے کہ کب اس حکومت سے جان چھڑائیں گے۔ اگر ہم نے بطور سیاسی جماعتوں، سیاسی رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں کے ذمہ داری کا کردار ادا نہیں کیا اور ذمے داری ادا نہیں کی تو ہمیں آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔‘
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہ ’عوام کا اعتماد اٹھ چکا، اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے۔ عمران خان کو ہٹانے کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچانا ہے اور عمران خان کا نکالنا ہے۔ عوام کو اس وقت جو چاہیے وہ یہی ہے۔ 
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس بعد پہلی باقاعدہ ملاقات ہے۔
’اس حکومت کو ہٹانے کے لیے جو پارلیمانی، آئینی اور جمہوری طریقہ ہے وہ احتجاج کے ساتھ ساتھ عدم اعتماد کا عمل ہے۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد کا معاملہ پی ڈی ایم میں لے کر جائیں گے۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد پر اتفاق رائے پیدا کر رہے ہیں اور آگے جا کر مزید پیدا کر سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے اپنی پارٹی کی سوچ اور پلانز پر ن لیگ کی قیادت سے بات کی۔ ن لیگ کے اتحادیوں کے پلان پر بھی بات ہوئی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلاف رائے ہوتا ہے۔ 
’جو چیز تمام سیاسی جماعتوں کو جوڑتی ہے وہ عوام کی مشکلات اور ان کی توقعات ہیں۔ اور جب وہ بات آئے گی تو ہم آپس کے اختلافات بھلا کر عوام کی بہتری کے لیے اکھٹے آگے بڑھیں گے۔‘
خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور مریم نواز کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے۔
آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو لاہور میں شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ پہنچے تو ن لیگ کے صدر نے مریم نواز اور حمزہ شہباز کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔

شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کو ملاقات کی دعوت دی تھی۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔
شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کو ملاقات کی دعوت دی تھی۔
اس سے قبل جمعے کو شہباز شریف نے بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کر کے ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
شہباز شریف نے بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو سنیچر کی دوپہر ظہرانے کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی اور آج ماڈل ٹاؤن پہنچے۔

شیئر: