Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سرکاری ملازم کا خفیہ دستاویز عام کرنا سنگین جرم‘

راز کا افشا سنگین جرائم میں سے ایک ہے، اس پر گرفتاری ہوگی(فوٹو سیدتی)
سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی سرکاری ملازم سروس ختم ہونے کے بعد بھی اپنے ادارے کی کسی خفیہ دستاویز کو عام نہیں کرسکتا‘۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ’ اگر کسی سرکاری ملازم کو اپنی ملازمت کی وجہ سے کوئی خفیہ اطلاع ملی ہو تو وہ اسے ملازمت کے دوران عام کرسکتا ہے اور نہ  ملازمت ختم ہونے کے بعد اسے اس کی اجازت ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے انتباہ کیا کہ ’راز کا افشا سنگین جرائم میں سے ایک ہے اور اس پر گرفتاری ہوگی‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے خفیہ دستاویزات کے حوالے سے وضاحت کی کہ ’ہر وہ دستاویز جس میں خفیہ معلومات ہوں اور اسے عام کرنے سے قومی سلامتی، اس کے مفادات، اس کی پالیسی یا اس کے حقوق کو نقصان پہنچے۔ یہ اطلاع مختلف اداروں نےازخود جاری کی ہو یا انہیں کہیں سے موصول ہوئی ہو ایسی اطلاع پر مشتمل دستاویز کو پبلک کرنے کی اجازت نہیں ہے‘۔ 
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ’ خفیہ معلومات سے مراد ہر وہ اطلاع ہے جو سرکاری ملازم کو ملتی ہے یا اپنی ملازمت کی وجہ سے اسے حاصل ہوتی ہے اوراسے پبلک کرنے سے ریاست کی سلامتی، اس کے مفادات، پالیسیوں یا حقوق کو نقصان پہنچے۔ کوئی بھی سرکاری ملازم اس طرح کی خفیہ اطلاعات کو ملازمت کے دوران رائے عامہ کے سامنے لاسکتا ہے اور نہ ملازمت کے ختم ہونے کے بعد اسے ظاہر کرسکتا ہے۔

شیئر: