Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی اسمگلنگ کے انسداد کیلئے پبلک پراسیکوشن کی مزید شاخیں کھولنے کا فیصلہ

    ریاض - - - -سعودی پبلک پراسیکیوٹرشیخ سعود المعجب نے انسانی اسمگلنگ کے انسدا د کیلئے پبلک پراسیکیوشن کی مزید شاخیں کھولنے کا حکم جاری کر دیا۔ یہ فیصلہ انسانی اسمگلنگ کی سرگرمیوں کو انتہا درجے کنٹرول کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ انسانی اسمگلنگ بین الاقوامی آفت ہے۔ سعودی عرب اس آفت سے دوچار ان ممالک کی صف میں شمار کیا جاتا ہے جہاں انسانی اسمگلنگ کا دائرہ بے حد محدود ہے۔ سعودی عرب نے  21رجب 1430ھ کو  انسداد انسانی اسمگلنگ قانون جاری کیا تھا۔ یہ 17دفعات پر مشتمل ہے۔ اس میں اول تو قانون کی اصطلاحات او رانسانی اسمگلنگ کی شکلوں کا تعارف کرایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اس جرم پر سزا کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔ دوسری جانب سعودی پبلک پراسیکیوشن نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی شخص نے انسانی اسمگلنگ کے جرم کے ارتکاب کا علم ہونے پر متعلقہ حکام کو اس کی اطلاع نہ دی تو ایسی صورت میں اسے 2برس قید یا ایک لاکھ ریال جرمانے یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔ یہ سزا اس شخص کو بھی دی جائیگی جو اپنی ملازمت یا اپنے پیشے یا اپنی پوزیشن کے بموجب اطلاعات کو صیغہ راز میں رکھنے کا پابند ہو۔ پبلک پراسیکیوشن نے ٹویٹر کے اکاؤنٹ پر توجہ دلائی کہ اگر کسی شخص کو انسانی اسمگلنگ کے جرم کے ارتکاب کا علم ہو یا اسے یہ پتہ چل جائے کہ اس جرم کی شروعات کردی گئی ہے اور وہ اپنے پیشے یا ملازمت یا پوزیشن کے تئیں معلومات کو صیغہ راز میں رکھنے کا پابند بھی ہو اور وہ اس کی اطلاع متعلقہ ادارے کو نہ دے تو اسے ایک لاکھ ریال جرمانہ یا 2برس قید یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں:- - - - -سعودی عرب بڑا ملک ہے، کوئی اس کا بال بیکا نہیں کرسکتا ، عبدالفتاح السیسی

شیئر: