Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین تنازع، فرانسیسی صدر کا روس روانگی سے قبل بائیڈن سے رابطہ

فرانسیسی صدر میخواں روس کے بعد یوکرین کا دورہ بھی کریں گے (فوٹو: اے پی)
فرانس کے صدر ایمونیئل میکخواں نے روسی صدر ولادیمیر پیوتن سے ملاقات سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن سے یوکرین کے تنازع پر بات چیت کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بات چیت کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے روس کی جانب سے یوکرین کے بارڈر پر فوجی تنصیبات کے ردعمل میں ٹکراؤ سے بچنے کے لیے سفارت کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں نے یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
ماسکو روانگی سے قبل فرانسیسی صدر میکخواں نے پیر کو جو بائیڈن سے بات چیت کے حوالے سے بتایا کہ 40 منٹ پر مشتمل ٹیلی فون کال باہمی تعاون کی ایک کوشش کا حصہ تھی۔ وہ پیر کو ماسکو پہنچیں گے جبکہ منگل کو یوکرین کے شہر کیف جائیں گے جہاں وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔
 فرانسیسی صدر نے اشارہ دیا ہے کہ وہ صورت حال کی شدت میں کمی لانے کے لیے جا رہے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کریملن نے مغرب کی طرف جھکاؤ رکھنے والے یوکرین کی سرحد کے قریب ایک لاکھ 10 ہزار فوجیوں کو جعم کیا ہے لیکن انٹیلی جنس رپورٹس سے یہ طے نہیں ہو سکا ہے کہ صدر پیوتن نے واقعی حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہفتے کے اواخر میں میخواں نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور نیٹو کے سربراہ جینز سٹولن برگ اور بالٹک ریاستوں کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کی۔
میخواں اور جو بائیڈن کے درمیان ہفتے کے آغاز میں بھی بات ہوئی تھی، جس میں روس کی کسی بھی کارروائی پر ایک دوسرے سے تعاون اور یوکرین کی خود مختاری اور سالمیت کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔
 میخواں نے ہفت روزہ جے ڈی ڈی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم کو حقیقت پسند ہونا چاہیے۔‘ ساتھ ہی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم روس سے یکطرفہ اشارے حاصل نہیں کریں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ صورت حال کو بگڑنے سے بچانے کے لیے باہمی اعتماد کا اظہار بہت ضروری ہے۔‘

شیئر: