یوکرین تنازع: روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کی بات چیت آج
امریکہ اور یورپی ملکوں کو خدشہ ہے کہ روس یوکرین پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
واشنگٹن اور ماسکو کے اعلیٰ سفارتی عہدیدار یوکرین کے بحران پر بات چیت کے نئے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں۔
دوسری جانب یورپی ملکوں کا کہنا ہے کہ روس سابق سوویت ریاست کی سرحد پر بڑے پیمانے پر فوجی سامان جمع کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر رابطہ کریں گے۔
یہ بات چیت ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب گزشتہ روز دونوں ملکوں کے نمائندوں نے یوکرین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے۔
ادھر ماسکو نے امریکی حکام کی جانب سے موقف پر مشتمل خط کے جواب میں یوکرین تنازعے پر اپنی پوزیشن سے تحریری طور پر آگاہ کیا ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دونوں ملک تحریری طور پر بھی مشرقی یورپ کے ملک کی سرحد پر پیدا ہونے والے تنازع پر ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ماسکو کی جانب سے جوابی خط ملنے کی تصدیق کی ہے تاہم اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پبلک میں مذاکرات کرنا ثمر آور نہیں ہوگا اس لیے ہم یہ روس پر چھوڑتے ہیں کہ وہ اپنے جواب پر بحث چاہتے ہیں۔‘
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم تمام مسائل پر بات چیت کے لیے پُرعزم ہیں اور اس حوالے سے یوکرین سمیت اپنے تمام اتحادیوں سے قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔‘
خیال رہے کہ اتوار کو یوکرین نے روس پر زور دیا تھا کہ وہ اس کی سرحد سے اپنی فوج واپس بلائے اور اگر وہ کشیدگی کم کرنے میں ’سنجیدہ‘ ہے تو مغرب کے ساتھ بات چیت جاری رکھے۔
مغربی ممالک کے مطابق روس نے یوکرین کی سرحد کے ساتھ ایک لاکھ سے زائد فوجی اور بھاری ہتھیار جمع کیے ہیں اور ان کو روس کی جانب سے مشرقی یورپ کے اس ملک پر حملے کا خدشہ ہے۔