انڈیا کی ریاست کرناٹک کے سکولوں میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو ریاست کرناٹک کے دو شہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں افراد نے پابندی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کرناٹک کے ایک سرکاری سکول میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روکا گیا تھا جس کے بعد دو اور تعلیمی اداروں میں بھی پابندی کے احکامات جاری کر دیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
انڈونیشیا میں سکولوں کی طالبات پر سکارف پہننے پر پابندیNode ID: 538581
-
بعض شرائط کے تحت سکارف پر پابندی لگائی جاسکتی ہیں: یورپی عدالتNode ID: 583306
کرناٹک میں پیدا ہونے والی صورتحال سے مسلمان کمیونٹی میں خوف پیدا ہو گیا ہے جس کا ذمہ دار وہ وزیراعظم نریندر مودی کی قوم پرست حکومت کو ٹھہراتے ہیں۔
گرلز اسلامک آرگنائزیشن کرناٹک کی صدر سمیہ روشن نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پابندی نہ صرف امتیازی سلوک کے مترادف ہے بلکہ انڈیا کے آئین کے تحت دیے گئے حقوق کے بھی خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبات کو اپنی ذاتی پسند رکھنے کا حق حاصل ہے جس سے کسی اور شخص کو نقصان بھی نہیں پہنچ رہا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایک سکول نے طالبات کو حجاب کے ساتھ کلاس میں بیٹھنے کی اجازت تو دے دی گئی ہے لیکن انہیں علیحدہ کلاس میں بیٹھنے کا کہا ہے۔
انڈین سیاستدان اور سابق وزیر ششی تھرور نے بھی سرکاری پی یو کالج کی ایک تصویر شیئر کی جس میں حجاب پہننے والی طالبات کو انتظامیہ علیحدہ کلاس رومز میں بیٹھنے کی ہدایت کر رہی ہے۔ ششی تھرور نے سوال اٹھایا کہ سیکولر تقریبات جیسے عام تعلیم حاصل کرنے کے لیے کب سے مذہب کی بنیاد پر علیحدگی کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کیا اس کالج کے پاس آئین کی کوئی کاپی نہیں ہے؟
Breaking news from Karnataka, or heart-breaking news?
Since when is religious segregation permitted in our country for secular activities like general education? Does this college have no copy of the Constitution? https://t.co/UZ42X1c0Ph— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) February 7, 2022
ریاست کرناٹک میں نریندر مودی کی دائیں بازو کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور جماعت کے اکثر نمایاں اراکین نے پابندی کی حمایت کی ہے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے راہل گاندھی نے گزشتہ ہفتے ٹویٹ کی تھی کہ حجاب کو تعلیم کے راستے میں حائل کرنے سے ہم انڈیا کی بیٹیوں کا مستقبل ان سے چھین رہے ہیں۔
AIMIM units in Hubli and Belgaum, Karnataka protested against the Hijab ban today #HijabIsFundamentalRight #HijabisOurRight pic.twitter.com/VBpXswbRwW
— AIMIM (@aimim_national) February 7, 2022