پی آئی اے کا سعودی عرب اور امارات کے لیے پروازوں میں اضافے کا ہدف مقرر
پی آئی اے کا سعودی عرب اور امارات کے لیے پروازوں میں اضافے کا ہدف مقرر
بدھ 9 فروری 2022 5:35
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
سعودی عرب کے لیے ہفتہ وار 98 پروازوں کی تجویز دی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان انٹرنینشل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا آئندہ پانچ برسوں کے لیے بزنس پلان وزارت خزانہ کو منظوری کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔عالمی تنظیم انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوی ایشن (آیاٹا) نے پی آئی اے کا 2022 سے 2026 تک کے لیے بزنس پلان تشکیل دیا ہے۔
اردو نیوز کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق آئندہ پانچ برسوں میں پی آئی اے نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر منافع بخش روٹس پر پروازوں میں اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا۔
سعودی عرب کے لیے ہفتہ وار پروازوں میں 92 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے مطابق 2026 تک پی آئی اے کی پاکستان سے سعودی عرب کے لیے موجودہ 51 پروازیں بڑھا کر ہفتہ وار 98 کی گئی ہیں۔
جبکہ مشرق وسطیٰ کے لیے 85 سے بڑھا کر 134 پروازوں کی تجویز ہے۔
بزنس پلان کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک میں نئے روٹس کے لیے بھی پروازیں چلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جس میں برطانیہ کے لیے ہفتہ وار پروازیں 24، یورپ کے لیے 6، ایشیا کے لیے 32 اور شمالی امریکہ کے لیے بھی 6 پروازوں کی تجویز ہے۔
آیاٹا کی جانب سے تیار کردہ اس پلان میں پی آئی اے کی ڈومسٹک پروازوں میں اضافے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ پلان کے تحت پی آئی اے کے لیے ہفتہ وار ڈومیسٹک پروازیں 192 سے بڑھا کر 280 تک لے جانے کا ہدف ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل کے پانچ سالہ بزنس پلان کے مطابق ایئر لائن باکو، ہانگ کانگ، استنبول، کویت، تہران، اورمچی اور سنگاپور جیسے منافع بخش روٹس پر آپریشن شروع کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
نئے بزنس پلان میں پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں بھی مزید 19 طیارے شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جس کے مطابق پی آئی اے کا فضائی بیڑا 2023 تک 35 طیاروں پر مشتمل ہوگا، 2024 میں 37، 2025 میں 44۔
سال 2026 میں پی آئی اے کا موجودہ فضائی بیڑا 30 سے بڑھا کر 49 تک کرنے کا ٹارگٹ شامل ہے۔
ترجمان پی آئی اے نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پی آئی اے ایک مربوط پلان کے تحت 2026 تک منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔ مسافروں کی تعداد 52 لاکھ سے بڑھ کر 90 لاکھ سالانہ تک ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ قومی ایئرلائن مسافر پروازوں کے علاوہ کارگو اور چارٹر بزنس پر بھی خصوصی توجہ دے گی۔‘
ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ ’بزنس پلان پر عمل درآمد پی آئی اے کی فنانشل ری سٹرکچرنگ اور قومی ہوابازی پالیسی 2019 کو اپنی روح کے مطابق نافذ کرنے سے مشروط ہے۔ خسارے سے نکالنے کے لیے پی آئی اے کو کمرشل بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا اس میں بیرونی اثر و رسوخ اور مداخلت کا خاتمہ ضروری ہے۔‘