ہمار اتحاد ریاست کے ساتھ ہے، آصف زرداری کے ایجنڈے کو مسترد کر دیا: ق لیگ
کامل علی آغا کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ اسٹبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ ق کے ترجمان سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔ آصف علی زردار اپنا ایجنڈا لے کر آئے تھے جو مسترد کر دیا گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ جب تک ریاست حکومت کے ساتھ کھڑی ہے ہم ان کے ساتھ ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کامل علی آغا نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی ہے۔ ’جب اسٹبلشمنٹ نیوٹرل ہو جاتی ہے تو یہ حکومت کے لیے کوئی اچھی بات نہیں ہوتی۔‘
’میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ اسٹبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی ہے۔ اگر اسٹبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی تو بات کسی اور طرف چلی جائے گی۔‘
حکومت کو سپورٹ کرنے کے حوالے سے کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ہمارا اتحاد ریاست کے ساتھ ہے اور جب تک ریاست حکومت کے ساتھ ہے ہم بھی ان کے ساتھ رہیں گے۔‘
ایک اور سوال کے جواب میں کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے آپس میں رابطے رہتے ہیں۔ ’میرا اور چودھری برادران کا آصف علی زرداری صاحب کے ساتھ رابطہ ہے۔‘
خیال رہے گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی مسلم لیگ ق کی قیادت سے ملاقات کے بعد ملک میں سیاسی تبدیلی کے حوالے سے چہ میگوئیاں ہو رہی۔
پیر کو لاہور میں مسلم لیگ ن کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں موجودہ حکومت کو ہٹانے کے لیے تمام آئینی اور قانونی اقدامات اٹھانے کا اختیار نواز شریف کو دے دیا گیا تھا۔
منگل کو حکومت کے ایک اور اتحادی متحدہ قومی مومنٹ کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد عامر خان کی قیادت میں لاہور میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف کے ملاقات کی۔
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آپس میں اور حکومت کے اتحادیوں سے رابطوں میں تیزی اور حکومت کی جانب سے رابطہ عوام مہم شروع کرنے کے بعد ممکنہ سیاسی تبدیلی کے حوالے سے بحث از سر نو شروع ہوگئی ہے۔