ایم کیو ایم حکومت کی حلیف ضرور لیکن اس سے بڑھ کر پاکستانی ہے: شہباز شریف
شہباز شریف کے مطابق لانگ مارچ پر دیگر جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔ فوٹو: پی ایم ایل میڈیا
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف نے کہا ہے متحدہ قومی مؤومنٹ (ایم کیو ایم) حکومت کی حلیف ضرور ہے لیکن اس سے بڑھ کر وہ پاکستانی ہیں۔
منگل کو لاہور میں ایم کیو اہم کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم والے اس حکومت کے حلیف ہیں اور آج کا حلیف کل کا خریف ہوتا ہے، یہ سیاست کا حصہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے وفد سے گزارش کی ہے کہ انہیں پہلے پاکستانی بن کو سوچنا چاہیے بعد میں حلیف ورنہ قوم ہمیشہ سوال کرے گی اور وقت زیادہ نہیں ہے لہٰذا جلد فیصلہ کرنا ہوگا۔
’آپ کے بڑوں نے پاکستان کے لیے خون دیا اور قربانیاں دیں، آج آپ کو پہلے پاکستانی بن کو سوچنا ہے اور بعد میں حلیف۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم عمران کے ہاتھوں جو تباہی ہو چکی ہے خوف آتا ہے کہ کل یہ سب کیسے ٹھیک کریں گے۔
وفد میں شریک ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ جو شکایتیں ہمارے دوستوں کو وفاق سے پنجاب میں ہیں ہم سندھ میں پیپلز پارٹی کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان کی معیشت جس سمت میں جا رہی ہی اور جو مسائل عام آدمی کو در پیش ہیں، ان کے باعث کراچی کا بہت زیادہ برا حال ہے۔ کراچی سمیت سندھ کا ہر علاقہ کھنڈر بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے طوفان پر ایم کیو ایم کو بھی تشویش ہے اور حکومت کے سامنے اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے کہ مہنگائی ناقابل برداشت ہو گئی ہے۔
عامر خان نے کہا کہ شہباز شریف سے ملاقات میں سیاسی مسائل پر بھی گفتگو ہوئی وہ تمام باتیں رابطہ کمیٹی اور قیادت کے سامنے رکھیں گے، جو بھی فیصلہ ہو اس سے آگاہ کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں کہ ایم کیو ایم حکومت کے خلاف عدم اعتماد کہ تحریک پیش ہونے یا لانگ مارچ کی صورت میں اپوزیشن کا ساتھ دے گی، عامر خان نے کہا کہ پہلے اپوزیشن اپنا ایجنڈا سامنے لائے پھر پارٹی قیادت کے سامنے رکھیں گے اور ملک کے حق میں فیصلہ ہوگا۔