’اپنے محبوب کے ہمراہ خود پرفیوم بنائیں‘ ویلنٹائنز ڈے کا ایک نیا رنگ
’اپنے محبوب کے ہمراہ خود پرفیوم بنائیں‘ ویلنٹائنز ڈے کا ایک نیا رنگ
پیر 14 فروری 2022 9:16
سیشن کے لیے وہ تمام اشیا رکھی گئی ہیں جن کی مدد سے پرفیوم تیار کیا جا سکتا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سرخ گلابوں، تحائف کے تبادلوں، تقریبات اور دعوتوں میں ویلنٹائز ڈے جہاں آج اپنے رنگ پھیلائے ہوئے ہے وہیں جوڑوں کے درمیان عہد و پیماں کا سلسلہ پوری دنیا کی طرح سعودی عرب میں بھی جاری ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس رومانوی ماحول میں ریاض کی ایک پرفیوم بنانے والی خاتون جوڑوں کو دعوت دے رہی ہیں کہ وہ آئیں اور ایک منفرد انداز میں ویلٹائنز ڈے گزاریں۔
عطر سازی میں نو سالہ تجربہ رکھنے والے ریم صالح نے عرب نیوز کو بتایا کہ پرفیوم پیش کرنے کو کسی سے محبت کا اظہار کرنے کا بہترین طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
ان کے مطابق ’اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ پرفیوم کی تیاری کا پورا سیشن جوڑوں کے لیے وقف کیا جائے، جہاں وہ بھرپور انداز میں پورا دن گزار سکتے ہیں۔‘
ریم صالح کہتی ہیں کہ ’خوشبو کا لفظ محبت اور خوشگوار یادوں سے بھرپور ہے، دماغ کے مخصوص حصے خوشبو کے لیے خاص کشش رکھتے ہیں، اس کو لمبک سسٹم کہتے ہیں جو افراد، مقامات اور ان کی یادوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ جب آپ خوشبو کو محسوس کرتے ہیں، تو آپ کی یادداشت آپ کو خوبصورت ایام کی یادوں میں لے جاتی ہے پھر آپ کے ذہن کی سکرین پر لوگ، مقامات اور دیگر مواقع کسی فلیش بیک کی طرح ابھرتے ہیں۔‘
ریم کے بقول ’جب ہم کسی بھی رشتے سے جڑے رومانوی پہلو پر سوچتے ہیں تو آپ کے ذہن میں متعلقہ خوشبوئیں آتی ہیںجس کے بعد پھولوں اور کستوری کے خیالات آتے ہیں۔
انہوں نے اس تجربے کو ’اپنی محبت کے ہمراہ خود پرفیوم بنائیں‘ کا نام دیا ہے، یہی نہیں بلکہ جوڑوں کو گھروں سے لانے اور سیر کرانے کے لیے رولز رائس گاڑیوں کا بھی انتظام ہے۔
ریم نے 60 اہم خوشبوؤں کا انتظام کر رکھا ہے، جس میں آئلی پمپس اور دوسرا سامان بھی شامل ہے جن کی مدد سے جوڑے اپنی پسند کے مطابق پرفیوم بناتے ہیں۔
ان کو ویلنٹائن ڈے کی مناسبت سے ایک خصوصی ایپرن بھی دیا جاتا ہے جبکہ سشین کے اختتام پر جوڑوں کو وہ خوشبو ساتھ لے جانے کی اجازت ہوتی ہے جو انہوں نے مل کے بنایا ہوتا ہے اور بوتلوں پر ان کے نام بھی لکھے جاتے ہیں۔
اس پورے سیشن میں میزو ریسٹورنٹ میں کھانا بھی شامل ہے، جہاں بین الاقوامی مینیو کے مطابق کھانے ملتے ہیں۔ کھانے کے دوران جوڑوں کو یہ سہولت بھی ملتی ہے کہ وہ اپنی پسند کے مطابق موسیقی سن سکیں۔
27 سال قبل رشتہ ازدواج میں بندھنے اور خوشگوار زندگی گزارنے والی ماہا ابوالخلیل، جو ہر سال اپنے شوہر کے ہمراہ ویلنٹائزن ڈے مناتی ہیں، نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ پرفیوم کی تیاری کے اس موقع کو سراہتی ہیں۔
ان کے مطابق ’خوشبو مجھے زندگی کے خوشگوار لمحات میں لے جاتی ہیں، میں ان کو روز استعمال کرتی ہوں اور میرے شوہر بھی باقاعدگی سے میرے لیے لاتے ہیں۔‘
31 سالہ شادی شدہ سعودی انجینئر عبداللہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ خوشبوؤں اور ان سے متعلق تحائف سے خصوصی رغبت رکھتے ہیں۔
ان کے مطابق ’مجھے ریاض میں بننے والی خوشبوئیں خصوصی طور پر پسند ہیں۔ میری بیوی اکثر میری پسندیدہ خوشبو دے کر حیران کرتی رہتی ہیں، یہ محبت کا اظہار ہے۔ میں اپنی بیوی سعودی عرب کے تمام جوڑوں کو ویلنٹائز ڈے کی مبارک باد دیتا ہوں۔‘