Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محبت کا دن صرف 14 فروری ہی نہیں

جاپان میں جذبات کے اظہار کا تعین تحفے میں دی جانے والی چاکلیٹ کی قسم پر ہے (فوٹو: عرب نیوز)
آج دنیا بھر میں ویلنٹائنز ڈے منایا جا رہا ہے تاہم مختلف ممالک اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اس یوم محبت کو اپنے اپنے طریقے سے منا رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں ویلنٹائنز ڈے فروری میں نہیں ہوتا جن میں سے ایک برازیل بھی ہے، چونکہ وہاں ایک ایسا میلہ منعقد کیا جاتا ہے جس کا اختتام 14 فروری کو ہوتا ہے اس لیے وہاں کے لوگ یوم محبت 12 جون کو مناتے ہیں جس کو ڈیا ڈوس ناموراڈوس کہا جاتا ہے۔ اس روز گلابوں، چاکلیٹس سمیت دیگر تحائف کا تبادلہ بکثرت کیا جاتا ہے۔
جاپان میں ویلنٹائن ڈے کو ذرا مختلف انداز میں منایا جاتا ہے، جس میں کوئی خاتون کسی کو تحفہ دیتی ہے جبکہ اس بات کا تعین بھی تحفے کی ساخت سے ہوتا ہے کہ جس کو تحفہ کو دیا جا رہا ہے، اس سے خاتون کا رشتہ رومانوی ہے یا نہیں۔
جاپانی خواتین ’گری چوکو‘ چاکلیٹ جن لوگوں کو دیتی ہیں اس کا مطلب ہوتا ہے کہ ان کے ساتھ رومانوی رشتہ نہیں ہے جبکہ ’ہونمی چوکو‘ محبت کے اظہار کے لیے استعمال ہوتی ہے کیونکہ اس کو محبت کے جذبات کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
اسی جاپان میں مردوں کو اپنی محبوباؤں کو تحفے دینے کے لیے ویلنٹائز کے ایک مہینہ بعد تک کا انتظار کرنا پڑتا ہے، 14 مارچ وہ دن ہے جس کو جاپان میں وائٹ ڈے کہا جاتا ہے۔

ڈنمارک اور ناروے میں اظہار محبت کے لیے دستخط کو استعمال کیا جاتا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

سلووینیا میں ویلنٹائنز ڈے کو محبت کے تناظر میں نہیں منایا جاتا بلکہ یہ کھیتوں میں کام کے آغاز سے منسوب ہے جس کو بہار کا میلہ بھی کہا جاتا ہے جبک سلووینیا میں یوم محبت تقریباً ایک ماہ بعد 12 مارچ کو منایا جاتا ہے۔
اسی طرح استونیا میں ویلنٹائنز کا تصور دوستی تک محدود ہے جس کو مقامی طور پر سوبراپیو کہا جاتا ہے، اس روز لوگ ایک دوسرے سے دوستی کا اظہار کرتے ہیں، چاہے وہ خاندان کے لوگ ہوں یا کام کرنے والے ساتھی یا دوست۔
گھانا میں غالباً ویلنٹائنز ڈے سب سے مزیدار شکل میں موجود ہے کیونکہ اس روز کو لوگ چاکلیٹ کے دن کے طور پر مناتے ہیں۔
اس روز دکانوں اور ریستورانوں پر انتہائی دلکش انداز میں سجایا جاتا ہے، جن میں سیاح بہت دلچسپی لیتے ہیں، گھانا دنیا میں سب سے زیادہ کوکاؤ برآمد کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

گھانا میں ویلنٹائنز ڈے کو چاکلیٹ کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے (فوٹو: شٹر سٹاک)

ڈنمارک اور ناروے کے پاس اظہار محبت کے اپنے الگ طریقے ہیں۔ مرد مخصوص کارڈز جن کو مقامی زبان میں گائکیبرو کہتے ہیں، خواتین کو بھجواتے ہیں۔ ان پر مختلف رومانوی لائنز لکھی جاتی ہیں، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پر بھجوانے والے کا نام یا شناخت نہیں ہوتی۔ کارڈ پر بھجوانے والا صرف دستخط کرتا ہے اور اس کے ساتھ اتنی تعداد میں ڈاٹس لگاتا ہے، جتنے بھجوانے والے نام میں حرف آتے ہیں۔
اگر خاتون کو ڈاٹس کی تعداد سے بھجوانے والے کے نام کا اندازہ ہو جائے تو اس کو اسی سال ایسٹر اِگ بھجوایا جاتا ہے تاہم اگر خاتون کارڈ بھجوانے کا نام نہ جان سکے تو جواب میں بھیجنے والے کو ایسٹر اِگ بھجوا دیتی ہے۔
سعودی عرب میں ویلنٹائنز ڈے پر زیادہ تر مرد خواتین کو تحائف دیتے ہیں، جو قیمتی اشیا، پالتو جانوروں، سرخ گلاب اور غباروں کی شکل میں ہوتے ہیں۔
ایک گفٹ شاپ کے مالک شاتہا عبد الحلیم کہتی ہیں کہ اپنے محبوب کو تحفہ دینے کا قدم زیادہ تر مرد ہی اٹھاتے ہیں اور عموماً پالتو بلیاں، خرگوش، سرخ گلابوں سے سجے مچھلیوں کے باؤلز اس مقصد کے لیے خریدتے ہیں۔

سعودی عرب میں ویلنٹائنز ڈے پر زیادہ تار مرد خواتین کو تحائف دیتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

شاتہا عبد الحلیم نے عرب نیوز کو بتایا کہ اس سال ویلنٹائزن ڈے پر انہیں بہت زیادہ تحائف کے آرڈرز ملے جن میں کچھ پالتو جانوروں کے تھے۔
ان کے مطابق ’وہ پالتو جانور کو سٹور پر لاتے ہیں، ہم اس کو سرخ ربنز، گلاب کے پھولوں اور غباروں سے سجاتے ہیں۔‘
انہوں نے اس بار اب کے سب سے منفرد تحفے کے آرڈر کے بارے میں بتایا کہ وہ ایک خاتون کی جانب سے دیا گیا ہے جو کہ مختلف رنگ کی جرابوں پر مشتمل ہے اور ہم نے ان کو پھولوں کی شکل دے کر گلدستہ بنا دیا ہے۔
ان کے مطابق آرڈر دینے والی خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر جرابوں کو بہت پسند کرتے ہیں۔

شیئر: