Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس کی لیبر یونین میں نورالدین طبوبی دوبارہ لیڈر منتخب

اس تنظیم کو تیونس کی سب سے طاقتور جماعت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
تیونس کی جنرل لیبر یونین(یوجی ٹی ٹی )نے نورالدین طبوبی کو ہفتے کے روز اپنا دوبارہ لیڈر منتخب کر لیا  ہے۔ اس وقت تیونس سیاسی طور پر ایک اہم موڑ پر  پہنچ رہا ہے جس میں یہ تنظیم انتہائی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق  تیونس کی لیبر یونین کے لیڈر نور الدین طبوبی اس سے قبل بھی پانچ سال تک یو جی ٹی ٹی  کے رہنما رہے ہیں۔
تیونس کی جنرل لیبر یونین نے 2015 میں عرب بہار کے قومی دن کے موقع پر تیونس میں جمہوریت کی تعمیر میں مدد کرنے پر امن کا نوبل انعام جیتا تھا اور تیونس میں ایک اہم سیاسی حیثیت رکھتی ہے۔

نور الدین طبوبی پہلے بھی پانچ سال تک یونین کے رہنما رہے ہیں۔ فوٹو ای پی اے

گذشتہ چند مہینوں کے دوران نور الدین طبونی نے محتاط  موقف اختیار کئے رکھا جب سے  تیونس کے صدر قیس سعید نے مخالفین کے اقدام کو بغاوت قرار دے کر  ایگزیکٹو اختیارات اپنے ہاتھ میں لے لیے۔
تیونس کے حکام کی طرف سے طبوبی  کی اس کامیابی کو  غیر ملکی عطیہ دہندگان کے مالیاتی امدادی پیکج کے بدلے میں معاشی اصلاحات کو نافذ کرنے کی  کوشش کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
اس کا مقصد یہ ہے کہ تیونس کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھنے والے بحران سے بچا جا سکے۔
نور الدین کا موقف ہے کہ یہ صدر قیس سعید کے تیونس کی سیاست کو دوبارہ بنانے کے منصوبوں کے لیے بھی اہم ہو گا۔
 تیونس کے صدر  نے جولائی میں منتخب پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا اور  جمہوری آئین کو ایک طرف  رکھتے ہوئے  کہا تھا کہ وہ ایک  فرمان کے ذریعے حکومت کر سکتے ہیں اور عدلیہ کو اپنے کنٹرول میں لے سکتے ہیں جب کہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچا ہے۔

صدر قیس سعید نے25 جولائی کو حکومت برطرف کر دی تھی۔ فوٹو ٹوئٹر

دس لاکھ سے زیادہ کارکنوں والی لیبر یونین ہڑتالوں کے باعث تیونس کی معیشت بند کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس جماعت کو بڑے پیمانے پرتیونس کی سب سے طاقتور اور کامیاب تنظیم کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو صدارتی اختیارات  کا مقابلہ کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ تیونس کے صدر قیس سعید نے اب تک بڑی حد تک اس لیبر یونین کے وسیع البنیاد سیاسی اور اقتصادی مکالمے میں حصہ لینے کی بار بار کی درخواستوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔
صدر قیس سعید نے جولائی2021 میں طبوبی سےملاقات کے بعد جنوری 2022 تک دوبارہ ملاقات نہیں کی جب کہ نور الدین طبوبی کا دوبارہ انتخاب یونین کی کانگریس میں ہوا ہے۔
تیونس کے صدر قیس سعید نے25 جولائی کو حکومت برطرف کر دی تھی جب کہ ناقدین نے اس اقدام کو بغاوت قرار دیاتھا۔
صدر قیس سعید نے تیونس میں برسوں سے جاری سیاسی کشمکش اور معاشی جمود کے بعد اس عمل کو ہی واحد راستہ قرار دیا تھا۔
 

شیئر: