Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میڈیکل کی تعلیم مکمل لیکن نانبائی کے آبائی پیشے کو اپنایا‘

فیصل الربیع کا تعلق معروف نانبائی گھرانے سے ہے۔ ( فوٹو العربیہ)
سعودی نوجوان نے ڈاکٹری کی تعلیم مکمل ہونے پر اپنی خواہش کی تکمیل کرتے ہوئے ’نانبائی‘ کے آبائی پیشے کو اپنایا ہے۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ ’اپنے آبائی پیشے کو اپنانے پر ان کو دلی سکون مل رہا ہے۔‘
العربیہ کے مطابق الاحسا شہر کے رہنے والے فیصل الربیع کا تعلق معروف نانبائی گھرانے سے ہے جو برسوں سے روٹی بنانے میں غیر معمولی شہرت رکھتا ہے۔ 
فیصل الربیع کا کہنا ہے کہ ’یونیورسٹی میں طب کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد عملی زندگی کا آغاز اپنے آبائی پیشے سے کیا جس کی مجھے ہمیشہ سے خواہش تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’13 برس کی عمر سے ہی نانبائی بننے کا شوق تھا۔ یونیورسٹی کی پڑھائی کے دوران میرے اندر یہ جنگ مسلسل جاری رہی کہ عملی زندگی میں ڈاکٹر بنوں یا نانبائی؟‘
 نانبائی کا یہ پیشہ گزشتہ 150 برس سے ان کا آبائی پیشہ ہے جو نسل درنسل منتقل ہوتا آیا ہے۔
الربیع کا مزید کہنا تھا کہ ’حساوی براون روٹی‘ علاقے میں غیر معمولی طور پر مشہورہے جو ہمارے خاندان کا خاصہ مانی جاتی ہے۔ 
روٹی کی تیاری کے حوالے سے فیصل الربیع نے بتایا کہ اس مخصوص روٹی کی تیاری میں کھجور، گندم ، چوکر، کلونجی اور الائچی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ 
تندور کو جلانے کے لیے آج بھی گیس کا استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ کھجور کی چھال اور اس کے پتوں سے نکالی ہوئی ڈنڈیوں سے آگ لگائی جاتی ہے۔ 

شیئر: